پولیس و رینجرز کراچی میں امن قائم کرنے میں ناکام ہیں

جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے، امتیاز شیخ کی میڈیا سے بات چیت

دہرے بلدیاتی نظام کیخلاف تحریک ضرور کامیاب ہوگی، حیدرآباد میں فنکشنل کا اجلاس۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ فنکشنل کے صوبائی جنرل سیکریٹری امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات پولیس اور رینجرز کے کنٹرول سے باہر ہیں۔

ساڑھے 4 سال میں رینجرز اور پولیس امن و امان کی بحالی میں کامیاب نہیں ہوئی، رینجرز اور پولیس کو امن قائم کرنے کا ٹائم فریم دیا جائے، اگر پھر بھی امن قائم نہ کرسکیں تو فوج کے استعمال میں بھی کوئی ہرج نہیں، جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سول لائن حیدرآباد میں پارٹی اجلاس کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جادم منگریو، جام مدد علی، نصرت سحر عباسی، زبیر میمن ودیگر بھی موجود تھے۔ امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ خصوصاً کراچی میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے ،حکومت اور انتظامیہ مکمل ناکام ہو چکی ہے۔


کراچی کے بعد اب حیدرآباد میں بھی امن خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے بلدیاتی نظام کے سیاہ قانون کو نافذ کرکے سندھ کی تقسیم کی بنیاد رکھی گئی ہے جسے سندھ کے عوام نے اپنے احتجاج کے ذریعے رد کر دیا ہے اور سیاہ قانون کے خلاف جاری مزاحمت اب تحریک کی شکل اختیار کرگئی ہے اور یہ تحریک ضرور کامیاب ہوگی اور حکومت کا سندھ کی تقسیم کا قانون واپس لینا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں سندھ کی بیٹیوں اور عوامی نمائندوں کے ساتھ پی پی وزراء نے جو ناروا سلوک اختیار کرتے ہوئے نازیبا الفاظ استعمال کیے وہ پورے سندھ نے دیکھے اور سنے جس پر لوگوںکے سر شرم سے جھک گئے۔
Load Next Story