لاہورمیں زندہ جلائی گئی لڑکی کا بھائی اعتراف جرم کے بعد مکر گیا

زینت کو میں نے نہیں میری مان نے پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی ہے، ملزم کا میڈیا کے سامنے بیان


ویب ڈیسک June 14, 2016
ملزم کی ماں اور بہنوئی پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں، پولیس:فوٹو:فائل

گزشتہ ہفتے پسند کی شادی پر 17 سالہ لڑکی کو زندہ جلائے جانے کے واقعے میں گرفتار بھائی پولیس کے سامنے اعتراف جرم کے بعد اپنے بیان سے مکر گیا۔

لاہور میں عدالت پیش کئے جانے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملزم انیس نے کہا کہ زینت اس کے لیے چھوٹی بیٹی کی طرح تھی، اس نے اسے بہت محبت سے پالا تھا، زینت کو زندہ جلانے میں اس کا کوئی ہاتھ نہیں وہ تو کئی بار اسے والدہ سے بچاچکا ہے، وقوعے کے روز بھی وہ سحری کرکے سو گیا تھا اور جب والدہ نے اسے جلایا تو اس کا کمرہ باہر سے بند کردیا تھا۔ اس سے قبل دوران حراست انیس نے اپنے اقبالی بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اسے زینت کی پسند کی شادی کرنے کا رنج تھا، زینت کوبہانے سے گھر لانے کے بعد اس نے اپنی ماں اور بہنوئی کے ساتھ مل کر اسے پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی تھی، اس وقت گھر میں اس کے اور اس کی ماں کے علاوہ بھابھی بھی موجود تھی لیکن واقعے کے بعد وہ وہاں سے بھاگ گیا تھا۔

واضح رہے کہ زینت نے حسن نامی نوجوان سے پسند کی شادی کی تھی تاہم شادی کے 11 روز بعد زینت کی ماں اسے یہ کہہ کر گھر لائی تھی کہ وہ زینت کو باعزت طریقے سے رخصت کرےگی لیکن اس کی ماں نے اپنی بیٹی کو زندہ جلا دیا۔ زینت کی ماں اور اس کا بہنوئی پہلے ہی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں