اپوزیشن کی 2 جماعتوں کا ہدف وزیراعظم ہیں اورہمیں کسی ایک شخصیت کا احتساب قبول نہیں خواجہ سعد رفیق

بعض جماعتیں ایسی باتیں منوانا چاہتی ہیں جو جمہوریت کے لیے فائدہ مند نہیں، وزیر ریلوے


ویب ڈیسک June 14, 2016
بعض جماعتیں ایسی باتیں منوانا چاہتی ہیں جو جمہوریت کے لیے فائدہ مند نہیں، وزیر ریلوے، فوٹو؛ فائل

LONDON: ٹی او آرز کمیٹی کے حکومتی رکن اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرز میں وزیراعظم کا نام نہیں ہے مگر پھر بھی وہ ہدف کیوں ہیں ہمیں کسی ایک شخصیت کے احتساب کی خواہش قبول نہیں ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تاحال ٹی او آرز پر کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی، ابھی مذاکرات ختم نہیں ہوئے اورہم ناامید بھی نہیں جب کہ آئندہ اجلاس کے لئے متفقہ طور پر نئی تاریخ رکھیں گے،حکومت چاہتی ہے کہ انکوائری کمیشن بنے اور ہم نے پوری کوشش کی کہ اپوزیشن اور ہمارے ٹی او آرز پر مشترکہ ٹی او آرز طے کیے جائیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کے ٹی او آرز نہیں جرح ہے، اپوزیشن کرپشن کے خلاف مستقل قانون بنانے کو تیار نہیں کیونکہ پاناما ایک واقعہ ہے لیکن جو قانون بنے گا وہ مستقبل کے لیے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے مل کر معاملات کا حل چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن کی 2 جماعتوں کا ہدف صرف وزیراعظم ہیں، پاناما پیپرز میں جب وزیراعظم کا نام ہی نہیں تو پھر وہ ہدف کیوں ہیں، ہمیں کسی ایک شخصیت کے احتساب کی خواہش قبول نہیں۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو ججوں کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے، کوئی خود ہی منصف، مدعی اور وکیل بننا چاہتا ہے تو یہ ہمیں قبول نہیں، بعض جماعتیں ایسی باتیں منوانا چاہتی ہیں جو جمہوریت کے لیے فائدہ مند نہیں، بعض اپوزیشن جماعتیں مذاکرات بھی کررہی ہیں اور جلسے جلوس بھی، کسی جماعت کی آمرانہ سوچ کو مسلط نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ڈرافٹس ساتھ رکھ کر ایسا راستہ بنایا جائے جو سب کو قبول ہو کیونکہ پارلیمانی کمیٹی کا کام ایسا راستہ تلاش کرنا ہے جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں