اورنگی ٹائون بم دھماکے میںجاں بحق ہونیوالامحمدارشد سپرد خاک

ارشد مکینوںکی مدد کرتا تھا،والد،مہمانوںکے باعث بھتیجے کو گھرچھوڑگیا تھا، بھائی

بم دھماکوں میں دکانیں تباہ اور نقصان پہنچنے سے متعدد افراد روزگار سے محروم ہوگئے۔ فوٹو: ایکسپریس

اورنگی ٹائون بم دھماکے میں جاں بحق ہونیوالے28سالہ محمد ارشد کو اورنگی 10نمبرکے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

محمد ارشد کے والد نذیر احمد نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ محمد ارشد ان کا محنتی بیٹا تھا،وہ علاقہ مکینوں کی مدد کرتا تھا، جیسے دہشت گردوں نے چھین لیا، محمد ارشد کے بھائی محمد شہباز نے ایکسپریس بتایاکہ ارشد کار پینٹنگ کا کام کیا کرتا تھا، گذشتہ کچھ دنوں سے کار پینٹر کا کام صحیح نہیں چل رہا تھا جس کی وجہ سے ارشد کام پر نہیں جا رہا تھا اور کوئی دوسرا کام شروع کرنے کا سوچ رہا تھا۔


انھوں نے بتایا کہ ارشد کا روزانہ کا معمول تھا کہ وہ اپنے چھوٹے بھتیجے احمد کو لے جا کر دوست کامران کی دکان پر بیٹھ جایا کرتا ہے اور بدھ کے روز گھر میں مہمانوں کی آمد کی وجہ سے ارشد بھتیجے کو گھر پر ہی چھوڑ کر کامران کی پنکچر دکان پر چلا گیا۔

محمد شہباز کا کہنا تھا کہ انہیں جائے وقوعہ پر موجود لوگوں نے بتایا کہ پنکچر کی دکان پر ایک موٹرسائیکل سوار شخص آیا تھا اورکہا کہ موٹر سائیکل کے ٹائر میں ہوا کم ہے یا ٹائر پنکچر ہوگیا ہے چیک کرلو جس پر پنکچر کی دکان پر موجود کاریگر عابد نے ارشد کو موٹر سائیکل کا ٹائر چیک کرنے کا کہا اور جیسے ہی راشد موٹرسائیکل کاٹائر کھولنے کے لیے اٹھا تو دھما کا ہوگیا، انھوں نے بتایا کہ زخمی ہونے والا کاریگر عابد واقعے کا عینی شاہد ہے اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، ارشد کو خود کش بمبار قرار دینے جانے پر ورثا کوشدید ذہنی اذیت اور پریشانی کاسامنا کرنا پڑا، پولیس نے بہت تنگ کیا۔
Load Next Story