گداگر اسمارٹ فونزپرواٹس اپ اورفیس بک استعمال کرنے لگے
بھیک مانگتے ہوئے ٹھیکیداروں سے موبائل فون پر گداگروں کا ہمہ وقت رابطہ رہتا ہے
ماہ رمضان المبارک میں اندورن سندھ اور پنجاب سے بھیک مانگے والے گداگر موبائل فون کے ذریعے اپنے ٹھکیداروں سے رابطے میں رہتے ہیں، گداگروں کی بڑی تعداد جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے لگے ہیں سروے میں معلوم ہوا گداگر عام شہریوں کی طرح اسمارٹ فونز پر واٹس اپ اور فیس بک استعمال کررہے ہیں۔
ملتان کے رہائشی موسمی گداگر قلندر سے پوچھا گیا کہ آپ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں تو وہ برہم ہوگیا قلندر نے بتایاکہ ہم بھی انسان ہے ہماری بھی خواہشات ہیں واٹس اپ کے ذریعے اپنے اہلخانہ نے ملتان میں رابطے میں رہتا ہوں کینٹ اسٹیشن کے باہر رزاق نامی گداگر نے بتایا کہ کینٹ پولیس کو ایک ماہ کیلئے کینٹ اسٹیشن کے اندر اور باہر بھیک مانگنے کیلیے ایڈوانس 20 ہزار روپے دیے ہیں اور یومیہ 1000 روپے دیتا ہوں۔ اس لیے قانونی کارروائی نہیں ہوتی رزاق نے بتایا کہ کینٹ اسٹیشن کے اندر اور باہر ہمارے 250 گداگر پھیلے ہوئے ہیں اور ہمارا عارضی ٹھکانہ کینٹ اسٹیشن پل کے نیچے ہے جہاں ہم سب اجتماعی طورپر کھانا پکاتے ہیں۔
ملتان کے رہائشی موسمی گداگر قلندر سے پوچھا گیا کہ آپ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں تو وہ برہم ہوگیا قلندر نے بتایاکہ ہم بھی انسان ہے ہماری بھی خواہشات ہیں واٹس اپ کے ذریعے اپنے اہلخانہ نے ملتان میں رابطے میں رہتا ہوں کینٹ اسٹیشن کے باہر رزاق نامی گداگر نے بتایا کہ کینٹ پولیس کو ایک ماہ کیلئے کینٹ اسٹیشن کے اندر اور باہر بھیک مانگنے کیلیے ایڈوانس 20 ہزار روپے دیے ہیں اور یومیہ 1000 روپے دیتا ہوں۔ اس لیے قانونی کارروائی نہیں ہوتی رزاق نے بتایا کہ کینٹ اسٹیشن کے اندر اور باہر ہمارے 250 گداگر پھیلے ہوئے ہیں اور ہمارا عارضی ٹھکانہ کینٹ اسٹیشن پل کے نیچے ہے جہاں ہم سب اجتماعی طورپر کھانا پکاتے ہیں۔