عباس ٹاؤن اور اورنگی ٹاؤن دھماکوں نے پولیس پلان کی قلعی کھول دی

پیشگی اطلاع کے باوجود سی آئی ڈی، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ اور دیگرادارے دہشت گردوںکا سراغ لگانے میں ناکام رہے

روزنامہ ایکسپریس نے20 نومبرکو محرم کے دوران ایک مقام پر ایک سے زائد دھماکے کیے جانے کے خدشات پر مبنی خبر شایع کی تھی فوٹو: ایکسپریس

لاہور:
عباس ٹاؤن اور اورنگی ٹاؤن میں موٹرسائیکلوں اور سیمنٹ کے بلاک میں نصب کیے جانے والے بم دھماکوں نے پولیس کے سیکیورٹی پلان اور انٹیلی جنس نیٹ ورک کی قلعی کھول دی،محرم الحرام سے قبل سی آئی ڈی پولیس کی جانب سے پریس کانفرنسوں میں دہشت گردوںکو گرفتار کرنے کے دعوے کھل کر سامنے آگئے ۔

پولیس کے تحقیقاتی ادارے اتوار18نومبر کو عباس ٹاؤن میں کیے جانے والے موٹر سائیکل بم دھماکے کی تحقیقات اور اس میں ملوث گروہ کا سراغ لگانے بھی نہ پائے تھے کہ دہشت گردوں کی جانب سے اورنگی ٹاؤن تھانے کے قریب مین شارع پر واقع امام بارگاہ سے متصل پنکچر کی دکان کے سامنے کھڑی ہوئی موٹر سائیکل میں نصب بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 2 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، اس دھماکے کے تقریباً ایک گھنٹے کے بعد دہشت گردوں کی جانب سے سیمنٹ کے بلاک میں نصب کیا جانے والا دوسرا بم بھی خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی پیشگی اطلاع کے باوجود سی آئی ڈی ، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ اور پولیس کے دیگر انٹیلی جنس ادارے شہر میں موجود دہشت گردوں کا سراغ لگانے میں نہ صرف ناکام رہے بلکہ دہشت گرد پولیس کے شہرت یافتہ پولیس افسران کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنی کارروائیاں بلا خوف و خطر کر رہے ہیں ۔


واضح رہے کہ ''روزنامہ ایکسپریس '' نے 20 نومبر بروز منگل کے شمارے میں اس بات کی بھی نشاندہی کی تھی کہ دہشت گردوں کی جانب سے محرم الحرام کے دوران ایک ہی مقام پر ایک سے زائد بم دھماکے کیے جا سکتے ہیں ، تفتیشی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں کسی بھی بڑی دہشت گردی کی کارروائی کے بعد بنائی جانے والی تحقیقاتی ٹیمیں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے اور اپنی کارکردگی دکھانے کے چکر میں معلومات چھپانے کی کوششوں میں مصروف رہتی ہیں جس کے باعث تفتیش میں ہونے والی پیش رفت میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوتی، ذرائع کا کہنا ہے کہ عباس ٹاؤن بم دھماکے میں جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج مل گئی ہے جبکہ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کا کہنا ہے کہ پولیس کو کوئی فوٹیج نہیں ملی ،تحقیقاتی ادارے عباس ٹاؤن میں عینی شاہدین کی مدد سے تاحال ملزم کا خاکہ تیار نہیں کر سکے۔

جو نصب شدہ بم والی موٹر سائیکل کھڑی کر کے گیا تھا ، عباس ٹاؤن بم دھماکے میں حیرت انگیز طور پر سب سے پہلے جائے وقوعہ پر پہنچنے والے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے علاوہ پولیس کے دیگر تحقیقاتی افسران نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کر کے ایسے شواہد جمع کیے تھے جیسے وہ اگلے 24 گھنٹے میں ملزمان کو گرفتار کرلیں گے،پولیس کے تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ اورنگی ٹاؤن میں بھی دو بم دھماکوں نے پولیس کے تحقیقاتی یونٹس کی قلعی کھول دی ہے اور وہ دہشت گردوں کی جانب سے پے در پے بم دھماکوں پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں جس کا منہ بولتا ثبوت محرم الحرام کے صرف 6 دنوں میں 3 بم دھماکے ہیں۔
Load Next Story