ہرروز انسان مر رہےحکومت کو5 سال کی فکرہے حنیف عباسی
پاکستان حالت جنگ میں ہے موجودہ صورتحال پر سیاست نہیں کرنی چاہیے:عاصمہ ارباب
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے کہاہے کہ ملک اسوقت نازک دور سے گزررہا ہے ہرروز انسان مر رہے ہیں اور حکومت کو ہلاکتوں کی نہیں پانچ سال پورے کرنے کی فکر ہے ۔
محرم کے جلوسوں میں دہشتگردی بہت افسوسناک ہے۔ اگلے تین روزبہت اہم ہیں میں سوفیصد تو کسی سانحہ کے نہ ہونے کی گارنٹی نہیں دے سکتا۔پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوںنے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ کراچی میں کمپرومائز کی سیاست کی جارہی ہے اور اس کمپرومائز کی سیاست نے کراچی کو بارود کا ڈھیر بنادیا ہے ۔موجودہ دہشتگردی کا تعلق مشرف سے ہے اس سے قبل پاکستان میں دہشتگردی نہیں تھی موجودہ حکومت نے مشرف حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھا جس کی وجہ سے آج ہم اس حال کو پہنچ چکے ہیں ۔ حکومت اندرونی وبیرونی تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے ۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہا کہ پاکستان اسوقت حالت جنگ میں ہے سارے خطے میں اس کے اثرات ہیں اور بدقسمتی سے سب سے زیادہ متاثر پاکستان ہوا ہے ۔ ہمارے لوگ ہمارے اداروں پر انکی معلومات پر اور انٹیلی جنس رپورٹس پر اعتماد نہیں کرتے ان کی معلومات کا مذاق اڑاتے ہیں۔ہمیں موجودہ صورتحال پر سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔بہت ہی افسوسناک ہے کہ ہم موجودہ دہشتگردی پر بھی سیاست کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہاکہ دہشتگردی اور لاقانونیت پاکستان کے ہر شہر میں ہے مگر کوئی بھی اس کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں ۔کراچی کی بدامنی میں بنیادی طورپر ایم کیو ایم کا کردار ہے۔ 1992ء میں ایم کیو ایم کیخلاف آپریشن بھی اسی وجہ سے ہوا تھا اور یہ وجوہات آج بھی موجود ہیں ۔کراچی کا امن قائم کرنے کے لئے سب سے پہلے کراچی میں سیاسی سرگرمیاں معطل کرنی چاہئیں، اس کے بعد کراچی کو اسلحہ سے پاک کرنا چاہئے اور پھر جو لوگ کراچی میں بھتہ خوری ،اغوا،قتل وغارت،ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہوں ان کو بلاتفریق پکڑا جائے۔
محرم کے جلوسوں میں دہشتگردی بہت افسوسناک ہے۔ اگلے تین روزبہت اہم ہیں میں سوفیصد تو کسی سانحہ کے نہ ہونے کی گارنٹی نہیں دے سکتا۔پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوںنے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ کراچی میں کمپرومائز کی سیاست کی جارہی ہے اور اس کمپرومائز کی سیاست نے کراچی کو بارود کا ڈھیر بنادیا ہے ۔موجودہ دہشتگردی کا تعلق مشرف سے ہے اس سے قبل پاکستان میں دہشتگردی نہیں تھی موجودہ حکومت نے مشرف حکومت کی پالیسیوں کو جاری رکھا جس کی وجہ سے آج ہم اس حال کو پہنچ چکے ہیں ۔ حکومت اندرونی وبیرونی تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے ۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہا کہ پاکستان اسوقت حالت جنگ میں ہے سارے خطے میں اس کے اثرات ہیں اور بدقسمتی سے سب سے زیادہ متاثر پاکستان ہوا ہے ۔ ہمارے لوگ ہمارے اداروں پر انکی معلومات پر اور انٹیلی جنس رپورٹس پر اعتماد نہیں کرتے ان کی معلومات کا مذاق اڑاتے ہیں۔ہمیں موجودہ صورتحال پر سیاست نہیں کرنی چاہئے ۔بہت ہی افسوسناک ہے کہ ہم موجودہ دہشتگردی پر بھی سیاست کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہاکہ دہشتگردی اور لاقانونیت پاکستان کے ہر شہر میں ہے مگر کوئی بھی اس کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں ۔کراچی کی بدامنی میں بنیادی طورپر ایم کیو ایم کا کردار ہے۔ 1992ء میں ایم کیو ایم کیخلاف آپریشن بھی اسی وجہ سے ہوا تھا اور یہ وجوہات آج بھی موجود ہیں ۔کراچی کا امن قائم کرنے کے لئے سب سے پہلے کراچی میں سیاسی سرگرمیاں معطل کرنی چاہئیں، اس کے بعد کراچی کو اسلحہ سے پاک کرنا چاہئے اور پھر جو لوگ کراچی میں بھتہ خوری ،اغوا،قتل وغارت،ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہوں ان کو بلاتفریق پکڑا جائے۔