ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس ایف آئی اے وکیل استغاثہ کی تعیناتی میں ناکام
30 جون تک پراسیکیوٹر تعینات نہ کیا گیا تو ریکارڈ دیکھ کر مقدمے کا فیصلہ سنادیں گے، عدالت کا حکم
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایف آئی اے کو ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں وکیل استغاثہ کی تقرری کے لیے 30 جون تک کی حتمی مہلت دے دی ہے۔
اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج کوثرعباس زیدی نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے وکیل استغاثہ کی تقری نہ ہونے پرعدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسارکیا کہ بتایا جائے کہ ایف آئی اے پراسیکیوٹرکیوں تعینات نہیں کررہی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست پرکیس کی سماعت 18 جون تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر 30 جون تک پراسیکیوٹر تعینات نہ کیا گیا توعدالت ریکارڈ دیکھ کر مقدمے کا فیصلہ سنادے گی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے معظم علی خان کی درخواست ضمانت مسترد کئے جانے سے متعلق تفصیلی فیصلہ بھی جاری کردیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ معظم علی عمران فاروق قتل کیس کا مرکزی ملزم اور سہولت کار ہے۔ معظم علی نے قاتلوں کو فنڈز اور برطانوی یونیورسٹ میں داخلے کے لئے دستاویزات فراہم کیں۔ ملزم کے ساتھیوں خالد شمیم اور محسن علی نے بھی اپنے اعترافی بیان میں ان حقائق کا ذکر کیاہے۔ تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر ملزم کی ضمانت منظور نہیں کی جاسکتی۔
اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج کوثرعباس زیدی نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے وکیل استغاثہ کی تقری نہ ہونے پرعدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسارکیا کہ بتایا جائے کہ ایف آئی اے پراسیکیوٹرکیوں تعینات نہیں کررہی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست پرکیس کی سماعت 18 جون تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر 30 جون تک پراسیکیوٹر تعینات نہ کیا گیا توعدالت ریکارڈ دیکھ کر مقدمے کا فیصلہ سنادے گی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے معظم علی خان کی درخواست ضمانت مسترد کئے جانے سے متعلق تفصیلی فیصلہ بھی جاری کردیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ معظم علی عمران فاروق قتل کیس کا مرکزی ملزم اور سہولت کار ہے۔ معظم علی نے قاتلوں کو فنڈز اور برطانوی یونیورسٹ میں داخلے کے لئے دستاویزات فراہم کیں۔ ملزم کے ساتھیوں خالد شمیم اور محسن علی نے بھی اپنے اعترافی بیان میں ان حقائق کا ذکر کیاہے۔ تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر ملزم کی ضمانت منظور نہیں کی جاسکتی۔