کراچی میںبھتہ دینے پربھی لوگوں کوماراجارہاہےشرمیلا فاروقی

سیکیورٹی ادارے خودکہتے ہیںوہ بے بس ہوچکے ہیں،عتیق میر،پروگرام تکرارمیںگفتگو


ایکسپریس July 22, 2012
سیکیورٹی ادارے خودکہتے ہیں وہ بے بس ہوچکے ہیں،عتیق میر،پروگرام تکرارمیںگفتگو۔ فائل فوٹو

رہنماپیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی نے کہاہے کہ کراچی کے حالات میں کئی بارایسا اسپیل آیاکہ جب وہاںسب کچھ پرامن رہتاہے اورکئی مرتبہ ایسابھی ہوتا ہے اچانک کئی کئی جانیںچلی جاتی ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام تکرارمیںاینکرپرسن نادیہ نقی سے گفتگو میں شرمیلا فاروقی نے کہاکہ مسئلہ یہ ہے کہ کراچی میںبھتہ دینے پربھی لوگ مر رہے ہیںاور نہ دینے پربھی لوگ مررہے ہیں،پہلے یہ ہوتا تھا کہ بھتہ دینے والے ایک یادو گروہ تھے اور وہ لے رہے تھے لیکن اب بھتہ لینے والے زیادہ ہوچکے ہیںاوربھتہ دینامشکل ہورہاہے،ایم کیو ایم کے رہنمارشیدگوڈیل نے کہاکہ کراچی میں25سال سے بھتہ خوری نہیںہورہی،بھتہ خوری چارسال میںاتنی زیادہ ہوگئی ہے کہ اب بھتہ خوربکتربندگاڑیوںکواڑا رہے ہیں،

جرائم پیشہ افرادکراچی میںریلیاںنکال رہے ہیںاورکوئی ان کو پکڑتا نہیں ،الطاف بھائی نے بھی کہاکہ انتخابات کوبھول جائیں اور سرجوڑ کر بیٹھناچاہیے ملک کوخطرہ ہے ،تاجر رہنما عتیق میرنے کہاکہ ٹارگٹ کلنگ اوربھتہ خوری کے واقعات میںتین گنااضافہ ہوچکاہے،تمام سیکورٹی ادارے صرف علامتی ہیں اور خوداعتراف کرتے ہیںکہ اس معاملے میںوہ بے بس ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔