ایم کیوایم کا کراچی میں میئر کے انتخابات کے التوا پر الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج
الیکشن کمیشن نے غیر قانونی کام کیا وزیراعظم الیکشن کمشنر کو برطرف کریں، وسیم اختر
BAHAWALPUR:
ایم کیوایم نے کراچی اور سندھ میں میئر، ڈپٹی میئر ، ڈسٹركٹ چیئرمین اوروائس چیئرمین كے انتخابات كے التواكے خلاف الیكشن كمیشن كے دفتر كے سامنے احتجاجی مظاہرہ كیا جب کہ اس موقع پر وسیم اختر نے وزیراعظم سے الیکشن کمشنر کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کراچی کے دفتر کے باہر ایم کیوایم کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں نامزدمیئر كراچی وسیم اختر، ڈپٹی میئر كراچی ارشد وہرا ، یوسیز كے نومنتخب چیئرمینز اور وائس چیئرمینز نے بڑی تعداد میں شركت كی اور انتخابات كے التواكے خلاف اپنا پرامن احتجاج ریكارڈ كرایا ۔
مظاہرے كے شركا نے اپنے ہاتھوں میں پلے كارڈز اور بینرز اٹھاركھے تھے جن پر ''الیكشن كمیشن كا متعصبانہ فیصلہ نامنظور نامنظور'' ''بلدیاتی سسٹم كو بحال كرو '' ''کراچی كو اس كا حق دو'' اور ''میئر ہمارا بحال كرو'' کے کلمات درج تھے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کا یہ احتجاجی مظاہرہ حکومت پاکستان ، الیکشن کمیشن اور خاص طور پر الیکشن کمشنر کے خلاف ہے، یہ مظاہرہ وہ لوگ کررہے ہیں جنہیں عوام نے مینڈیٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن، حکومت پاکستان کے دباؤ میں آکر اسلام آباد میں بیٹھ کر غیر قانونی نوٹی فکیشن جاری کررہا ہے، چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ آپ کے سامنے کراچی کی عوام سراپا احتجاج ہے اور ان کا حق مارا جارہا ہے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان سے سوال ہے کہ الیکشن کمیشن کا فل کمیشن ایک نوٹی فکیشن جاری کرتا ہے تو الیکشن کمشنر کے پاس کیا یہ اختیار ہے کہ وہ پورے الیکشن کمیشن کے جاری نوٹی فکیشن کو کینسل کردے ، یہ غیر قانونی نوٹی فکیشن ہے اور اس کے اجراء سے آئین کو توڑا گیا ہے جس کو ہم نہیں ماتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشنر غلامی کرنا چھوڑے اور عوام کو دیکھے، انہوں نے غیر قانونی کام کیا ہے جسے ہم عدالت میں چیلنج کریں گے۔ وسیم اختر نے وزیراعظم نواز شریف سے الیکشن کمشنر کو فی الفور برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ایم کیوایم نے کراچی اور سندھ میں میئر، ڈپٹی میئر ، ڈسٹركٹ چیئرمین اوروائس چیئرمین كے انتخابات كے التواكے خلاف الیكشن كمیشن كے دفتر كے سامنے احتجاجی مظاہرہ كیا جب کہ اس موقع پر وسیم اختر نے وزیراعظم سے الیکشن کمشنر کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کراچی کے دفتر کے باہر ایم کیوایم کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں نامزدمیئر كراچی وسیم اختر، ڈپٹی میئر كراچی ارشد وہرا ، یوسیز كے نومنتخب چیئرمینز اور وائس چیئرمینز نے بڑی تعداد میں شركت كی اور انتخابات كے التواكے خلاف اپنا پرامن احتجاج ریكارڈ كرایا ۔
مظاہرے كے شركا نے اپنے ہاتھوں میں پلے كارڈز اور بینرز اٹھاركھے تھے جن پر ''الیكشن كمیشن كا متعصبانہ فیصلہ نامنظور نامنظور'' ''بلدیاتی سسٹم كو بحال كرو '' ''کراچی كو اس كا حق دو'' اور ''میئر ہمارا بحال كرو'' کے کلمات درج تھے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کا یہ احتجاجی مظاہرہ حکومت پاکستان ، الیکشن کمیشن اور خاص طور پر الیکشن کمشنر کے خلاف ہے، یہ مظاہرہ وہ لوگ کررہے ہیں جنہیں عوام نے مینڈیٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن، حکومت پاکستان کے دباؤ میں آکر اسلام آباد میں بیٹھ کر غیر قانونی نوٹی فکیشن جاری کررہا ہے، چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ آپ کے سامنے کراچی کی عوام سراپا احتجاج ہے اور ان کا حق مارا جارہا ہے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان سے سوال ہے کہ الیکشن کمیشن کا فل کمیشن ایک نوٹی فکیشن جاری کرتا ہے تو الیکشن کمشنر کے پاس کیا یہ اختیار ہے کہ وہ پورے الیکشن کمیشن کے جاری نوٹی فکیشن کو کینسل کردے ، یہ غیر قانونی نوٹی فکیشن ہے اور اس کے اجراء سے آئین کو توڑا گیا ہے جس کو ہم نہیں ماتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشنر غلامی کرنا چھوڑے اور عوام کو دیکھے، انہوں نے غیر قانونی کام کیا ہے جسے ہم عدالت میں چیلنج کریں گے۔ وسیم اختر نے وزیراعظم نواز شریف سے الیکشن کمشنر کو فی الفور برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔