ریو اولمپکس روس کیلیے فیصلے کی گھڑی قریب آگئی
نئے انکشاف نے ہلا دیا، سیکڑوں ٹیسٹ ناکام ہوئے،فورسز نے ڈوپنگ کنٹرول آفیسرزکو ڈرایا، واڈا
ریو اولمپکس میں شرکت کے حوالے سے روس کیلیے فیصلے کی گھڑی آ گئی، جمعے کو آئی اے اے ایف کے اجلاس میں ڈوپنگ پر روس کی پابندی کے معاملے پر غور ہو گا.
ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے کہا ہے کہ اس سال ہونے والے سیکڑوں ڈرگ ٹیسٹ میں روسی ایتھلیٹس ناکام ثابت ہوئے، ڈرگ ٹیسٹ کرنے والوں کو مسلح سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈرایا دھمکایا جاتا رہا،ایتھلیٹس بھی ان سے بچنے کیلیے نئی نئی تکنیک اپناتے تھے۔
انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈیشن کی ویانا میں شیڈول میٹنگ سے قبل یہ رپورٹ سامنے آئی، اجلاس میں فیصلہ ہونا ہے کہ ریو اولمپکس میں روسی ایتھلیٹس کو شرکت کی اجازت دی جائے یا نہیں، واڈا کی جانب سے تازہ انکشافات نے نئے سوالات کو جنم دیدیا، روس نے اولمپکس سے پہلے اپنے کھیلوں کے کلچر پر ڈرگز کے حوالے سے لگنے والے تمام الزامات کو صاف کرنے کا عندیہ دیا تھا، حالیہ رپورٹ کے مطابق15فروری سے29مئی تک 736سے زیادہ ٹیسٹ لیے گئے جو مختلف وجوہات کی بنا پر ناکام قرار پائے یا انھیں منسوخ کیا گیا، رپورٹس کے مطابق ایتھلیٹس کو فوجی شہروں میں رکھا گیا کیونکہ وہاں تک ڈرگ ٹیسٹ کرنے والوں کو پہنچنے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
کئی بار روسی کوچز، ڈاکٹرز اور وینیو اسٹاف نے ڈوپنگ کنٹرول آفیسرز کے ایکریڈیشن کارڈ اور کاغذی دستاویزات کی تصاویر لینے کیلیے بھی اصرار کیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک خاتون ایتھلیٹ نے جب یورین کا سیمپل دیا تو اسے لیک کنٹینر میں ڈالا گیا جس سے وہ فرش پر گر گیا۔
اس کے بعد ایتھلیٹ نے کنٹینر کو پھینکنے اور ڈوپنگ کنٹرول آفیسر کو رشوت دینے کی کوشش کی، ایک اور ایتھلیٹ نے ڈوپنگ آفیسر سے بچنے کیلیے مکسڈ زون سے بھاگنا چاہا، اس صورتحال نے ناقدین کو نیا مواد فراہم کردیا جو اس ہفتے ہونے والے آئی اے اے ایف میٹنگ میں روس پر پابندی لگوانا چاہتے ہیں، دریں اثنا روس کے وزیر کھیل وٹالی مٹکو نے کہا کہ ہم نے آئی اے اے ایف کی طلب کردہ شرائط کے مطابق اینٹی ڈوپنگ اقدامات کو مکمل کرلیا ہے، روس ڈوپنگ آفیسر کو دوبارہ سے ایتھلٹس تک رسائی دینے کیلیے بھی راضی ہے، واڈا کی تازہ رپورٹس سامنے آنے کے بعد مٹکو نے کہاکہ ہم نے تمام معیارات کو پورا کیا، معاملات مکمل کنٹرول میں ہیں۔
ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے کہا ہے کہ اس سال ہونے والے سیکڑوں ڈرگ ٹیسٹ میں روسی ایتھلیٹس ناکام ثابت ہوئے، ڈرگ ٹیسٹ کرنے والوں کو مسلح سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈرایا دھمکایا جاتا رہا،ایتھلیٹس بھی ان سے بچنے کیلیے نئی نئی تکنیک اپناتے تھے۔
انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ایتھلیٹکس فیڈیشن کی ویانا میں شیڈول میٹنگ سے قبل یہ رپورٹ سامنے آئی، اجلاس میں فیصلہ ہونا ہے کہ ریو اولمپکس میں روسی ایتھلیٹس کو شرکت کی اجازت دی جائے یا نہیں، واڈا کی جانب سے تازہ انکشافات نے نئے سوالات کو جنم دیدیا، روس نے اولمپکس سے پہلے اپنے کھیلوں کے کلچر پر ڈرگز کے حوالے سے لگنے والے تمام الزامات کو صاف کرنے کا عندیہ دیا تھا، حالیہ رپورٹ کے مطابق15فروری سے29مئی تک 736سے زیادہ ٹیسٹ لیے گئے جو مختلف وجوہات کی بنا پر ناکام قرار پائے یا انھیں منسوخ کیا گیا، رپورٹس کے مطابق ایتھلیٹس کو فوجی شہروں میں رکھا گیا کیونکہ وہاں تک ڈرگ ٹیسٹ کرنے والوں کو پہنچنے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
کئی بار روسی کوچز، ڈاکٹرز اور وینیو اسٹاف نے ڈوپنگ کنٹرول آفیسرز کے ایکریڈیشن کارڈ اور کاغذی دستاویزات کی تصاویر لینے کیلیے بھی اصرار کیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک خاتون ایتھلیٹ نے جب یورین کا سیمپل دیا تو اسے لیک کنٹینر میں ڈالا گیا جس سے وہ فرش پر گر گیا۔
اس کے بعد ایتھلیٹ نے کنٹینر کو پھینکنے اور ڈوپنگ کنٹرول آفیسر کو رشوت دینے کی کوشش کی، ایک اور ایتھلیٹ نے ڈوپنگ آفیسر سے بچنے کیلیے مکسڈ زون سے بھاگنا چاہا، اس صورتحال نے ناقدین کو نیا مواد فراہم کردیا جو اس ہفتے ہونے والے آئی اے اے ایف میٹنگ میں روس پر پابندی لگوانا چاہتے ہیں، دریں اثنا روس کے وزیر کھیل وٹالی مٹکو نے کہا کہ ہم نے آئی اے اے ایف کی طلب کردہ شرائط کے مطابق اینٹی ڈوپنگ اقدامات کو مکمل کرلیا ہے، روس ڈوپنگ آفیسر کو دوبارہ سے ایتھلٹس تک رسائی دینے کیلیے بھی راضی ہے، واڈا کی تازہ رپورٹس سامنے آنے کے بعد مٹکو نے کہاکہ ہم نے تمام معیارات کو پورا کیا، معاملات مکمل کنٹرول میں ہیں۔