امریکی سینیٹ نے بھارت کو دفاعی پارٹنر تسلیم کرنیکی ترمیم مسترد کردی
ترمیم منظورہوجاتی توبھارت امریکا کے نیٹواتحادی ممالک کے برابرآجاتا
امریکی سینیٹ نے ہندوستان کوبطوراسٹرٹیجک دفاعی پارٹنرتسلیم کرنے کی آئینی ترمیم کی توثیق سے انکارکردیا، یہ آئینی ترمیم آئندہ مالی سال کیلیے امریکی نیشنل ڈیفنس اتھرائزیشن ایکٹ (این ڈی اے اے) سے منسلک حصے کے طورپر پیش کی گئی تھی۔
امریکی سینیٹ نے2 روزقبل ہی این ڈی اے اے کی بھاری اکثریت سے منظوری دی تھی تاہم اس نے اس آئینی ترمیم کو نامنظور کردیا۔ امریکی ایوان نمائندگان نے این ڈی اے اے 2017 کی ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا سے قبل 21 مئی کومنظوری دی تھی اگریہ ترمیم منظور ہوجاتی توہندوستان امریکا کے نیٹو اتحادی ممالک کے برابر آجاتا اور دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت دفاعی تجارت کئی گنا بڑھانے کا موقع ہاتھ آجاتا۔ این ڈی اے اے کابل پیش کرنے والے سینیٹر جان مکین نے ترمیم کی نامنظوری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ ہماری قومی سلامتی کے ایسے کئی اہم معاملات پربحث اور ووٹ کرنے سے قاصررہی جنھیں زیادہ تر ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی سینیٹ نے2 روزقبل ہی این ڈی اے اے کی بھاری اکثریت سے منظوری دی تھی تاہم اس نے اس آئینی ترمیم کو نامنظور کردیا۔ امریکی ایوان نمائندگان نے این ڈی اے اے 2017 کی ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا سے قبل 21 مئی کومنظوری دی تھی اگریہ ترمیم منظور ہوجاتی توہندوستان امریکا کے نیٹو اتحادی ممالک کے برابر آجاتا اور دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت دفاعی تجارت کئی گنا بڑھانے کا موقع ہاتھ آجاتا۔ این ڈی اے اے کابل پیش کرنے والے سینیٹر جان مکین نے ترمیم کی نامنظوری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ ہماری قومی سلامتی کے ایسے کئی اہم معاملات پربحث اور ووٹ کرنے سے قاصررہی جنھیں زیادہ تر ارکان کی حمایت حاصل ہے۔