سندھ حکومت ملزمان کی ویڈیو لیک ہونے کے واقعات کی تحقیقات کرے چوہدری نثار

مقدمات کا فیصلہ عدالتوں میں ہونا ہے میڈیا ٹرائل کے ذریعے نہیں، وفاقی وزیر داخلہ


ویب ڈیسک June 18, 2016
مقدمات کا فیصلہ عدالتوں میں ہونا ہے میڈیا ٹرائل کے ذریعے نہیں، وفاقی وزیر داخلہ، فوٹو؛ فائل

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ زیر تفتیش گرفتار شدگان کی ویڈیو کی تشہیر کرنا غیر قانونی ہے لہٰذا سندھ حکومت واقعہ کے پیچھے تفتیشی ادارے کے ملوث ہونے کا پتا لگائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہےکہ زیر تفتیش گرفتار شدگان کی ویڈیو کی تشہیر کرنا غیر قانونی اور غیر اخلاقی امر ہے کیونکہ اس قسم کی غیر ضروری تشہیر مقدمات کو مضبوط کرنے کی بجائے کمزور کرتی ہے جب کہ ان مقدمات کا فیصلہ عدالتوں میں ہونا ہے میڈیا ٹرائل کے ذریعے نہیں۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو لکھ رہے ہیں کہ وہ تحقیق کرے کہ ویڈیو لیک ہونے کے واقعات کے پیچھے کون سے تفتیشی ادارے کا ہاتھ ہے جب کہ پیمرا کو بھی علیحدہ خط لکھا جا رہا ہے جس میں ایسے واقعات کے سدباب کے لیے ایک ضابطہ اور طریقہ کار طے کرنے کے لیے کہا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سابق مشیر پیٹرولیم اور اربوں روپے کی کرپشن کے ملزم ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کےقریبی ساتھی اویس مظفر ٹپی سے متعلق الزامات عائد کیے تھے جب کہ اس سے قبل نائن زیرو سے گرفتار منہاج قاضی کا ویڈیو بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے مختلف انکشافات کیے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں