پاکستان کا گیس خریداری کے نئے معاہدے کے لیے ایران سے رابطہ

ایران کے ساتھ نئے گیس خریداری معاہدے پردستخط کے بعدگوادرسے ایرانی سرحد تک 60 کلومیٹر کی پائپ لائن پرکام شروع گا، ذرائع

ایران کے ساتھ نئے گیس خریداری معاہدے پردستخط کے بعدگوادرسے ایرانی سرحد تک 60 کلومیٹر کی پائپ لائن پرکام شروع گا، ذرائع:فوٹو: فائل

حکومت توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کیلیے پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر پردوبارہ غورکر رہی ہے۔

ایران سے گیس خریداری کے نئے معاہدے کیلیے ایرانی حکام سے رابطہ کیا گیا ہے جبکہ چین کی کمپنی کے ذریعے گیس پائپ لائن اور گوادر میں ایل این جی ٹرمینل کی تعمیرکے معاملات بھی طے کر لیے گئے ہیں۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق اس وقت توانائی کی مانگ اور فراہمی کے درمیان بہت بڑا فرق ہے۔ ملکی گیس کی کل پیداوار 4 ارب مکعب فٹ یومیہ جبکہ مانگ 6ارب مکعب فٹ یومیہ ہے،مقامی پیداوار کے مقابلے میں تیل کی ضرورت 7 سے 8 گنا زیادہ ہے اور توانائی کی مانگ روز بروز بڑھ رہی ہے۔


وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق حکومت نے 2 ارب ڈالر مالیت کی پائپ لائن اورایل این جی ٹرمینل تعمیرکے منصوبے کا ٹھیکہ بین الحکومتی بنیاد پرچین کی کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ گوادرسے نواب شاہ 750 کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن اورگوادرمیں ایل این جی ٹرمینل کی تعمیرکا ٹھیکہ چائنہ پائپ پٹرولیم کمپنی کو دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ایران کے ساتھ نئے گیس خریداری معاہدے پر دستخط کے بعدگوادر سے ایرانی سرحد تک 60 کلومیٹر کی پائپ لائن پرکام شروع ہو جائے گا اور بعد ازاں اس پائپ لائن کو نواب شاہ لائن سے منسلک کر دیا جائے گا۔
Load Next Story