بنکاک کی خوبصورت لوکیشنزپربننے والی پاکستان کی شاندارفلم سوال 700 کروڑڈالر کا عید پرپیش

 سینئراورنوجوان فنکارعیدالفطرپرایک ساتھ جلوہ گرہوں گے


Qaiser Iftikhar June 21, 2016
 سینئراورنوجوان فنکارعیدالفطرپرایک ساتھ جلوہ گرہوں گے ۔ فوٹو : فائل

پاکستان فلم انڈسٹری کا نیا دورشروع ہوچکا ہے، جدید ٹیکنالوجی سے بننے والی فلموں نے حقیقت میں لوگوں کو گھروں سے سینما گھرآنے کیلئے مجبورکردیا ہے۔ فلم کی کہانی، لوکیشنز ، جدید ٹیکنالوجی اورنوجوان فنکاروں کی شکل میں نئے چہرے اب شائقین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ بڑی تیزی کے ساتھ یہ دور ترقی کی نئی راہیں تلاش کرتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے۔

اسی دوڑ میں ایک نئی جوڑی علی محی الدین اورقرۃ العین المعروف عینی کی شکل میں پاکستان فلم انڈسٹری کا حصہ بن چکی ہے، دونوں نوجوان فنکاروں کی کثیرسرمائے سے بننے والی فلم ''سوال 700 کروڑڈالرکا '' عیدالفطر پر ملک بھرمیں نمائش کیلئے پیش کی جائے گی۔ علی محی الدین ویسے توپاکستان فلم انڈسٹری کے سینئراداکارغلام محی الدین کے صاحبزادے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوںنے برطانیہ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور اب باقاعدہ طورپراپنے والد کے نقش قدم پرچلتے ہوئے فلم انڈسٹری کا حصہ بن چکے ہیں۔ جس طرح ان کے والد نے بطورہیروفلم انڈسٹری میں اپنے کیرئیرکی شاندارشروعات کی تھی، اسی طرح وہ بھی ایک انٹرنیشنل معیار کی فلم کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو متعارف کروائیں گے۔

دوسری جانب فلم کی ہیروئن قرۃ العین المعروف عینی گزشتہ برسوں سے فیشن انڈسٹری کے ساتھ وابستہ ہیں اورانہوںنے بہت سے برانڈ زکے فوٹو شوٹس اورکمرشل میں اپنی صلاحیتوںکا اظہار کیا ہے اب پہلی بار وہ اداکاری کرتے ہوئے سلورسکرین پرجلوہ گرہوں گی۔ اسی طرح فلم کے ہدایت کار پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف ڈائریکٹراورڈی او پی جان محمد مرحوم کے صاحبزادے جمشید جان محمد ہیں۔

فلم کی دیگرکاسٹ میں سینئراداکارجاوید شیخ، نیئراعجاز، شمعون عباسی، اسماعیل تارا، افتخار ٹھاکراور غلام محی الدین سمیت دیگرشامل ہیں۔ فلم کا میوزک کراچی سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت موسیقارفیضی علی نے تیارکیا ہے، جبکہ اس کے گیت بالی وڈ کے معروف پلے بیک سنگرزالکا یاگنک، شان اورمحمد عرفان کی آوازوں میں ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ فلم کے گیتوں کی کوریوگرافی کیلئے معروف ڈانس ڈائریکٹر پپوسمراٹ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جبکہ فائٹ سین مرحوم قیصرمستانہ نے پکچرائز کروائے تھے۔ یہ ان کی آخری فلم بھی ہے۔

فلم کی تمام ترعکسبندی بنکاک کی خوبصورت لوکیشنز پرکی گئی ہے، جس کیلئے فلم کی کاسٹ کے علاوہ تکنیکی عملہ جوکہ 25 سے زائد افراد پرمشتمل تھا بنکاک میں کئی دن تک موجود رہا۔ فلم کے پروڈیوسرشاہد قریشی نے انٹرنیشنل معیارکی فلم بنانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اورکثیرسرمایہ لگاتے ہوئے پاکستانی فلم انڈسٹری کی ایک مہنگی ترین فلم بنائی ہے۔ یہی نہیں ان دنوں فلم کے ڈائریکٹرجمشیدجان محمد ایک آئٹم نمبر ممبئی کے مقامی سٹوڈیومیں فلمبند کرنے میں مصروف ہیں، اس کے علاوہ تکنیکی کام کیلئے بھی بالی وڈ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

اس حوالے سے ''ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے اداکارغلام محی الدین کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی تمام عمر اسی شعبے کے لئے وقف کردی ہے۔ '' میرا نام ہے محبت'' سے شروع ہونے والا فلمی سفراب تک جاری ہے اورمرتے دم تک یونہی جارہی رہے گا۔ لیکن اس طویل سفرکے دوران کبھی بھی یہ نہیں سوچا تھا کہ میری زندگی میں ایک دن ایسا بھی آئے گا جب مجھے اپنے بیٹے کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے گا۔ کیونکہ میں نے اپنے بچوں پر زورنہیں دیا تھا کہ وہ خاص طورپراس پروفیشن کو اپنائیں۔ میرے بیٹے علی نے برطانیہ میں اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کی اوراس کے بعد وہ پاکستان آگئے۔

اس دوران ہم دونوں ایک شادی میں شریک ہوئے تووہاں جمشیدجان محمد نے میرے بیٹے کو دیکھا اوراس کے بارے میں معلومات حاصل کی ، اس پرانہیں پتہ لگا کہ یہ میرا بیٹا ہے تواپنے پراجیکٹ میں مرکزی کردارکیلئے انہوں نے مجھ سے ملاقات کی ، مگرمیں نے کسی بھی طرح کی رضامندی ظاہر نہ کی ، کیونکہ یہ فیصلہ علی کوہی کرنا تھا۔ دونوں کی ملاقات ہوئی اورجب جمشید نے علی کوفلم کی کہانی اوراس کے کردارکے بارے میں بتایا تواس نے فلم میں کام کرنے کی رضامندی ظاہرکردی۔ مگر یہ سلسلہ ایسے آگے نہیں بڑھا۔ اس فلم میں کام کرنے سے پہلے علی نے باقاعدہ طورپرمارشل آرٹس کی تربیت حاصل کی اورفٹنس کیلئے جم بھی جوائن کیا۔

اس کا جوش اورولولہ دیکھ کرمیں حیران تھا ، مگراس کے ساتھ خوشی بھی تھی کہ میرا بیٹا مکمل تیاری کے ساتھ اس شعبے میں قدم رکھ رہا ہے اورمجھے امید ہے کہ شائقین فلم نے جس طرح میرے کام کو پسند کیا اسی طرح وہ میرے بیٹے کوبھی پیاردینگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ''سوال 700 کروڑڈالرکا '' پاکستان کی تاریخ کی مہنگی ترین فلم ہے۔ اس فلم کوجہاں جدید ٹیکنالوجی سے بنایا گیا ہے، وہیں بنکاک میں بہت سے سین عکسبند کرنے کیلئے باقاعدہ رائل فیملی کا ہیلی کاپٹرتک استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی مہنگی ترین گاڑیاں، اسلحہ اوردیگراشیاء پربھی سمجھوتہ نہیں کیا گیاہے۔ میں سمجھتا ہوںکہ ہماری یہ فلم عیدالفطرکے موقع پرفلم بینوں کے لئے شاندارتحفہ ثابت ہوگی ، کیونکہ اس میں ایکشن، رومانس، مزاح، ڈانس اورمیوزک بھرپوراندازسے شامل ہے، جوعیدکا مزہ دوبالا کرے گا۔

دوسری جانب علی محی الدین کا کہنا تھا کہ اپنے والد کی وجہ سے پاکستان فلم انڈسٹری کوبہت قریب سے دیکھ رکھا ہے۔ لیکن یہ نہیں سوچا تھا کہ جب فلم انڈسٹری میں قدم رکھوں گا تواپنے والد اوربرسوںتک پاکستان فلم انڈسٹری پرراج کرنے والے اداکارجاوید شیخ کے ساتھ کام کا موقع ملے گا۔ یہی نہیں اسماعیل تارا، نیئراعجاز، افتخارٹھاکر اورشمعون عباسی جیسے منجھے ہوئے فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا۔ جہاں تک بات قرۃ العین کے ساتھ کام کرنے کی ہے تو وہ ایک اچھی اداکارہ ہے اوراس نے بڑی محنت کے ساتھ اپنا کام کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ عیدالفطرکے دن جب لوگ اپنی فیملیز کے ہمراہ ہماری فلم دیکھیں گے تووہ خوب انجوائے کرینگے۔ یہ ایک مکمل تفریحی فلم ہے جس کودنیا کے بیشترممالک میں بھی ریلیز کیاجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں