دورہ انگلینڈ میں سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ مؤخر
غیریقینی مستقبل کے حامل کرکٹرزپرحتمی فیصلے سے قبل کارکردگی جانچی جائیگی
پی سی بی نے دورہ انگلینڈ کے دوران سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا فیصلہ مؤخر کر دیا، نئے معاہدوں سے قبل کرکٹرز کی کارکردگی جانچی جائے گی، غیر یقینی مستقبل کے حامل کھلاڑیوں کیلیے حتمی فیصلے کا انتظار کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کرکٹ بورڈ کا ارادہ تھا کہ دورہ انگلینڈ کے دوران کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ پیش کردیے جائیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت قومی اور''اے'' ٹیموں میں شامل سب ہی کھلاڑی انگلش میدانوں پر معرکوں کیلیے صف آرائی کررہے ہیں، ہیڈ کوچ مکی آرتھر، چیف سلیکٹر انضمام الحق اور ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر کو ذمہ داریاں سنبھالے زیادہ عرصہ نہیں ہوا، انھیں اس ضمن میں مشاورت کا موقع بھی نہیں مل سکا، وہ نئے سینٹرل کنٹریکٹ دینے سے پہلے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔
اس کے علاوہ چند کرکٹرزکا مستقبل غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہے، ان میں مصباح الحق اور شاہد آفریدی شامل ہیں، اگر یہ کھلاڑی دورئہ انگلینڈ کے بعد کرکٹ کو خیرباد کہہ دیتے ہیں تو انھیں سال بھر کا کنٹریکٹ دینا معقول فیصلہ نہیں ہوگا، ان وجوہات کی بنیاد پر اب پی سی بی انگلینڈ سے سیریز کے بعد کنٹریکٹ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ دورے پر روانگی سے قبل کھلاڑیوں نے ٹور کنٹریکٹ پر دستخط کر دیے تھے جس کی وجہ سے وہ قوائد و ضوابط کے پابند ہیں، معاہدے نہ ہونے کے باوجود انھیں ڈسپلن کے دائرے میں رکھنے کا جواز موجود ہے، موجودہ کنٹریکٹ 30 جون کو ختم ہورہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کرکٹ بورڈ کا ارادہ تھا کہ دورہ انگلینڈ کے دوران کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ پیش کردیے جائیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت قومی اور''اے'' ٹیموں میں شامل سب ہی کھلاڑی انگلش میدانوں پر معرکوں کیلیے صف آرائی کررہے ہیں، ہیڈ کوچ مکی آرتھر، چیف سلیکٹر انضمام الحق اور ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر کو ذمہ داریاں سنبھالے زیادہ عرصہ نہیں ہوا، انھیں اس ضمن میں مشاورت کا موقع بھی نہیں مل سکا، وہ نئے سینٹرل کنٹریکٹ دینے سے پہلے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔
اس کے علاوہ چند کرکٹرزکا مستقبل غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہے، ان میں مصباح الحق اور شاہد آفریدی شامل ہیں، اگر یہ کھلاڑی دورئہ انگلینڈ کے بعد کرکٹ کو خیرباد کہہ دیتے ہیں تو انھیں سال بھر کا کنٹریکٹ دینا معقول فیصلہ نہیں ہوگا، ان وجوہات کی بنیاد پر اب پی سی بی انگلینڈ سے سیریز کے بعد کنٹریکٹ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ دورے پر روانگی سے قبل کھلاڑیوں نے ٹور کنٹریکٹ پر دستخط کر دیے تھے جس کی وجہ سے وہ قوائد و ضوابط کے پابند ہیں، معاہدے نہ ہونے کے باوجود انھیں ڈسپلن کے دائرے میں رکھنے کا جواز موجود ہے، موجودہ کنٹریکٹ 30 جون کو ختم ہورہے ہیں۔