82 سالہ بھارتی شہری جو میٹرک کے امتحان میں 47 مرتبہ فیل ہوا
راجستھان کے رہائشی شیوچرن نے شادی کو میٹرک پاس کرنے سے مشروط کیا تھا اور وہ 1969 سے امتحان دے رہا ہے۔
KARACHI:
راجستھان کا 82 سالہ معمر شخص مسلسل 47 سال سے میٹرک کے امتحان میں فیل ہورہا ہے لیکن اس نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان کے رہائشی شیوچرن نے عہد کیا تھا کہ وہ جب تک میٹرک کا امتحان پاس نہ کرلے تب تک شادی نہیں کرے گا تاہم وہ اب تک 47 مرتبہ میٹرک کا امتحان دے چکا ہے لیکن اس بار بھی وہ ناکام رہا اور اس طرح اس کی عمر 82 برس تک جا پہنچی ہے۔
شیوچرن نے اپنی جوانی میں شادی کو میٹرک پاس کرنے سے مشروط کیا تھا اور وہ 1969 سے میٹرک کا امتحان دے رہا ہے اور ہربار وہ ایک پرچے میں پاس ہوتا ہے تو دوسرے میں فیل ہوجاتا ہے لیکن ایک ساتھ تمام پرچوں میں ایک بار بھی کامیاب نہیں ہوسکا جب کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ 1995 میں یہ معمر شخص تمام مضامین میں پاس ہوا تھا لیکن صرف ریاضی کا پرچہ پاس نہ کرسکا۔
شیوچرن کا کہنا ہےکہ جب تک وہ زندہ ہے اس وقت تک امتحان دیتا رہے گا جب کہ وہ اس عمر میں چلنے پھرنے، دیکھنے اور سننے میں مشکل محسوس کرتا ہے اور اسے امتحان دینے کے لیے 140 کلو میٹر دور جانا پڑتا ہے لیکن وہ اس کے باوجود امتحان پاس کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس ناکامی کے بعد شیو چرن کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ سال کے لیے بہترین اساتذہ سے مدد حاصل کرے گا۔
راجستھان کا 82 سالہ معمر شخص مسلسل 47 سال سے میٹرک کے امتحان میں فیل ہورہا ہے لیکن اس نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان کے رہائشی شیوچرن نے عہد کیا تھا کہ وہ جب تک میٹرک کا امتحان پاس نہ کرلے تب تک شادی نہیں کرے گا تاہم وہ اب تک 47 مرتبہ میٹرک کا امتحان دے چکا ہے لیکن اس بار بھی وہ ناکام رہا اور اس طرح اس کی عمر 82 برس تک جا پہنچی ہے۔
شیوچرن نے اپنی جوانی میں شادی کو میٹرک پاس کرنے سے مشروط کیا تھا اور وہ 1969 سے میٹرک کا امتحان دے رہا ہے اور ہربار وہ ایک پرچے میں پاس ہوتا ہے تو دوسرے میں فیل ہوجاتا ہے لیکن ایک ساتھ تمام پرچوں میں ایک بار بھی کامیاب نہیں ہوسکا جب کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ 1995 میں یہ معمر شخص تمام مضامین میں پاس ہوا تھا لیکن صرف ریاضی کا پرچہ پاس نہ کرسکا۔
شیوچرن کا کہنا ہےکہ جب تک وہ زندہ ہے اس وقت تک امتحان دیتا رہے گا جب کہ وہ اس عمر میں چلنے پھرنے، دیکھنے اور سننے میں مشکل محسوس کرتا ہے اور اسے امتحان دینے کے لیے 140 کلو میٹر دور جانا پڑتا ہے لیکن وہ اس کے باوجود امتحان پاس کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس ناکامی کے بعد شیو چرن کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ سال کے لیے بہترین اساتذہ سے مدد حاصل کرے گا۔