چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صاحبزادے اویس شاہ کراچی سے لاپتا
اویس شاہ کو کلفٹن کے شاپنگ سینٹر سے چار مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر گاڑی میں بٹھایا، ذرائع
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے کراچی کے شاپنگ سینٹر سے لاپتا ہوگئے جن کی تلاش کے لیے فوری طور پر کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس شاہ کلفٹن کے معروف سپر اسٹور میں خریداری کے لیے گئے تھے اور اسٹور سے باہر نکلنے کے بعد وہ جیسے ہی اپنی گاڑی میں بیٹھنے کے لیے پارکنگ کی جانب روانہ ہوئے تو اس دوران وہاں کھڑی کار میں سوار افراد نے انہیں اسلحہ کے زور پر گاڑی میں بٹھاکر فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق اویس شاہ کا فون دوپہر سے بند ہے تاہم پھر بھی ان کے فون کو لوکیٹ کیا جارہا ہے جب کہ سپر اسٹورکی پارکنگ عملے کے 5 افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ عینی شاہدین کے مطابق اویس شاہ کو سفید رنگ کی کار میں سوار 4 مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا اور زبردستی گاڑی میں بٹھایا جب کہ چاروں افراد نے پی کیپ لگا رکھی تھی اور گاڑی پر ہرے رنگ کی نمبر پلیٹ لگی تھی۔
پولیس نے سپر اسٹور اور اس کے اطراف لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرلی جن کی مدد سے اویس شاہ کی تلاش کا کام فوری طور پر شروع کردیا گیا ہے جب کہ ان کی گاڑی شان سرکل سے ملی ہے جس پر سے فنگر پرنٹس بھی لے لیے گئے ہیں۔
دوسری جانب گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اویس شاہ کی بازیابی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔
ادھر ایکسپریس نیوز نے اویس شاہ کی کلفٹن کے شاپنگ سینٹر کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی جس میں انہیں شاپنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ فوٹیج میں مبینہ طور پر انہیں لے جانے والی گاڑی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس شاہ کلفٹن کے معروف سپر اسٹور میں خریداری کے لیے گئے تھے اور اسٹور سے باہر نکلنے کے بعد وہ جیسے ہی اپنی گاڑی میں بیٹھنے کے لیے پارکنگ کی جانب روانہ ہوئے تو اس دوران وہاں کھڑی کار میں سوار افراد نے انہیں اسلحہ کے زور پر گاڑی میں بٹھاکر فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق اویس شاہ کا فون دوپہر سے بند ہے تاہم پھر بھی ان کے فون کو لوکیٹ کیا جارہا ہے جب کہ سپر اسٹورکی پارکنگ عملے کے 5 افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ عینی شاہدین کے مطابق اویس شاہ کو سفید رنگ کی کار میں سوار 4 مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا اور زبردستی گاڑی میں بٹھایا جب کہ چاروں افراد نے پی کیپ لگا رکھی تھی اور گاڑی پر ہرے رنگ کی نمبر پلیٹ لگی تھی۔
پولیس نے سپر اسٹور اور اس کے اطراف لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرلی جن کی مدد سے اویس شاہ کی تلاش کا کام فوری طور پر شروع کردیا گیا ہے جب کہ ان کی گاڑی شان سرکل سے ملی ہے جس پر سے فنگر پرنٹس بھی لے لیے گئے ہیں۔
دوسری جانب گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اویس شاہ کی بازیابی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔
ادھر ایکسپریس نیوز نے اویس شاہ کی کلفٹن کے شاپنگ سینٹر کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی جس میں انہیں شاپنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ فوٹیج میں مبینہ طور پر انہیں لے جانے والی گاڑی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔