الن کلن کی باتیں

دیکھتے ہیں! دھرنے کا دھڑن ہوتا ہے یا حکومت کا، پہلے بھی دیکھا ہے اب بھی دیکھ لیں گے۔

کینیڈا سے تشریف لا رہے ہیں اور غریبوں کی بات کرتے ہیں؟ اب میرا منہ مت کھلوائیں آپ بھی تو لندن سے علاج کرواتے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

''بڑے موقع پر تشریف لائے''۔

''موقع کی تلاش میں تو ہم ہر وقت رہتے ہیں لیکن آپ گھاس ہی نہیں ڈالتے''۔

''خیر ایسی بات بھی نہیں گھاس تو گھوڑے کے لئے ہوتی ہے، اور آپ کو ڈالنے کے لئے تو اور بھی بہت کچھ ہے میرا مطلب ہے خاطر تواضع کے لئے''۔

''کام کی بات کرو، ہم غریبوں کو کیسے یاد کیا؟''

''کینیڈا سے تشریف لا رہے ہیں اور غریبوں کی بات کرتے ہیں؟''۔

''اب میرا منہ مت کھلوائیں آپ بھی تو لندن سےعلاج کرواتے ہیں''۔

''اچھا غصہ جانے دیں، یہ بتائیں کیسے آنا ہوا؟''

''آپ کہتے ہیں،غصہ جانے دیں۔ غضب خدا کا! 14 لوگوں کو دن دیہاڑے موت کی نیند سلا دیا گیا اور آج تک کسی بھی ذمہ دار کا تعین نہ کیا جاسکا''۔

''آپ کو پتا بھی ہے کہ حکومت میں کوئی بھی ذمہ دار نہیں۔ اگر ہوتا تو حکومت لندن سے نہ چلائی جاتی، یہ لندن والوں کے ہم پر احسانات ہیں کہ اپوزیشن بھی وہیں سے کنٹرول ہوتی ہے اور حکومت بھی''۔

''ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ اسی لئے تو ہم کینیڈا سے تشریف لائے ہیں''۔

''آپ دھرنا دے کر دیکھ چکے ہیں، اس سے حکومت نہیں جانے والی''۔

''بغیر دھرنے کے آپ کا بھی کھایا پیا ہضم نہیں ہونے دیں گے۔ غضب خدا کا! جب تک دھرنا نہ دو آپ کے سر پر جوں تک نہیں رینگتی''۔


''حکومت میں 'جوں' ہوگی تو رینگے گی ناں۔ آپ کو توحکومت میں خواہ مخواہ جوئیں نکالنے کی عادت پڑگئی ہے''۔

''عید تک مہلت ہے۔ ہوش کے ناخن لو، شکر کرو ابھی عید میٹھی ہے بقرعید ہوتی تو کئی ایک کی قربانی ہوجاتی''۔

''دیکھو حکومت جھکنے کے لئے تیار ہے لیکن، سجدہ نہیں کرسکتی''۔

''ٹھیک کہتے ہیں سجدہ تو آپ نے کسی اور کے آگے کرنا ہوتا ہے''۔

''دیکھیں حکومت کی ٹانگیں کھینچنا بند کریں، ترقی کا پہیہ چلنے دیں''۔

''آپ بھی ٹانگیں مارنا بند کریں۔ ترقی کا پہیہ اگر پانامہ جائے گا تو ہم اسے نہیں چلنے دیں گے''۔

''آپ کچھ بھی کرلیں اس بار حکومت نہیں جائے گی''۔

''حکومت ہے کہاں؟ جو جائے گی، چھوٹا چوری کرے تو اس کو عوام مار مار کر بھرکس نکال دیتے ہیں اور کوئی بڑا چوری کرے تو اس کو نہ صرف وی آئی پی پروٹوکول میں عدالت لایا جاتا ہے بلکہ اس کو ووٹ بھی دیا جاتا ہے۔ بھلا یہ کہاں کا انصاف ہے؟''۔

''حاجیوں کے پیسے کھانے والے حکومت سے حساب مانگتے ہیں۔ اپنا کالا چشمہ اتاریں اور صوبے پر توجہ دیں۔ انہیں خیبرپختونخواہ کی تقدیر بدلنے سے کسی نے نہیں روکا جہاں چوہے اور پولیو ہے''۔

''فکر نہ کریں یہ سال ملک کو کھانے والے چوہوں اور پولیو زدہ لوگوں سے آزادی کا سال ہوگا''۔

''چلیں دیکھتے ہیں!! دھرنے کا دھڑن ہوتا ہے یا حکومت کا، پہلے بھی دیکھا ہے اب بھی دیکھ لیں گے''۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور500 الفاظ پرمشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصرمگرجامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویراورویڈیو لنکس۔
Load Next Story