2دن کیلئے موبائل اور وائرلیس فون بند ڈبل سواری پر بھی پابندی
49شہروں میںموبائل فون اوروائرلیس سروس صبح6سے رات10بجے تک بندرہیگی،لوگ گھروںمیںرہیں
وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے مختلف شہروں سمیت گلگت بلتستان میں سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر آج اور کل (نو اور دس محرم الحرام) کو ملک کے49 سے زائد شہروں میں صبح6 سے رات10 بجے تک موبائل فون اور وائرلس فون سروس معطل رہے گی اور ملک بھر میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد ہوگی۔
لوگ10 محرم تک گھروں سے موٹر سائیکل نہ نکالیں، وفاقی دارالحکومت میں بھی دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے، فوج کو ضرورت پڑنے پر طلب کیا جا سکے گا، دہشت گردی میں سنی شیعہ نہیں تیسری قوت ملوث ہے، تحریک طالبان پاکستان کے منتشر گروہ کارروائیاں کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمن ملک نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی سفارش پر پنجاب کے14 شہروں لاہور، ملتان، سرگودھا، اٹک، راولپنڈی، جھنگ، رحیم یار خان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بھکر، پاکپتن، ننکانہ، ڈی جی خان اور مظفرگڑھ میں موبائل فون سروس بند رہے گی۔
سندھ میں کراچی، حیدر آباد، خیرپور، سکھر اور لاڑکانہ جبکہ آزاد کشمیر میں مظفر آباد، کوٹلی، نیلم، راولا کوٹ اور میرپور میں بھی موبائل فون بند رہیں گے۔ بلوچستان کے10 شہروں اور خیبرپختونخوا کے11 شہروں میں بھی موبائل فون سروس بند رہے گی ان میں کوئٹہ، قلات، خضدار، تربت، گوادر، پنجگور، مستونگ، کوہلو، ڈیرہ بگٹی اور حب، جبکہ کوہاٹ، استرزئی، بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان، ٹانک، نوشہرہ، ہری پور، چار سدہ اور مردان، ہنگو اور پارا چنار شامل ہیں جبکہ میرانشاہ میں لینڈ لائن بھی بند رہیں گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ گلگت میں بھی موبائل سروس 9 اور 10 محرم کو بند ہو گی، جبکہ اسلام آباد کے سیکٹر جی 6 اور 9 میں بھی موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ موبائل سروس 9 محرم (آج) کی صبح 6 سے 10 محرم کی رات 10 بجے تک بند ہو گی، جبکہ پی ٹی سی ایل وی فون بھی اس عرصے میں بند رہیں گے، صبح6 سے 10 بجے تک ہاکرز اخبار ڈالنے کیلیے موٹر سائیکل چلا سکتے ہیں، تاہم ان کے لیے سروس کارڈز اور دیگر کاغذات ساتھ رکھنا ضروری ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان کے رہنما حکیم اللہ محسود منظر سے غائب ہیں، لگتا ہے وہ بیمار ہیں یا حملے کے بعد زخمی ہوئے ہیں، کالعدم تحریک طالبان میں پھوٹ پڑ چکی، معاویہ اور ولی اللہ رحمن کی آپس میں لڑائی ہو رہی ہے۔ رحمن ملک نے کہا کہ محرم الحرام آرام سے گزر جائے، حکومت سے2 دن کی چھٹی لوں گا، ضرورت کے تحت چند علاقوں میں 'تھورایا سیٹلائٹ فون سروس کو بھی بند کیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ90 فیصد سے زیادہ دھماکوں میں موبائل فون سمیں اور موٹر سائیکل استعمال کیے گئے، اپنی قیادت کی ہدایت پر اور ان کو اعتماد میں لے کر کام کر رہا ہوں۔
وزیر داخلہ کی حیثیت سے میں کوئی ذاتی فیصلہ نہیں کرتا، تمام اقدامات وزیر اعظم سے منظوری لینے کے بعد کیے گئے ہیں، موبائل فون سمیں اور موٹر سائیکل بند کرنے کے فیصلے کو عوام اور میڈیا نے سراہا ہے، میں نے آج وفاقی دارالحکومت میں گھوم پھر کر دہشت گردوں کو پیغام دیدیا ہے کہ حکومت کسی سے دب کر نہیں بیٹھی ہوئی، میں عوام میں ہوں اور انہی میں رہوں گا، ہماری قائد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، میں بھی ان کا ادنیٰ کارکن ہوں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کے تمام اقدامات شفاف ہیں، میرا مقصد لوگوں کو ڈرانا نہیں بلکہ انہیں حقیقی صورتحال سے آگاہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ تمام علمائے کرام نے ساتھ بیٹھ کر قرآن مجید پر فیصلہ کیا کہ وہ تنازع نہیں کریں گے، شیعہ سنی میں کوئی جھگڑا اور بلوہ نہیں بلکہ اس میں تیسری قوت ملوث ہے جو ملک کو عدم استحکام کا شکار دیکھنا چاہتی ہے اسی لئے ڈی ایٹ کانفرنس کے اہم موقع پر دھماکہ کرائے گئے۔ انھوں نے کہا کہ حکیم اللہ محسود اگر زندہ ہے تو میرے اس سوال کا جواب دے کہ کہاں لکھا ہے کہ مسلمان مسلمان کو مارے۔
ایک سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان والے جھوٹے ہیں، کبھی وہ احسان اللہ احسان کو ترجمان ظاہر کرتے ہیں اور کبھی کوئی اور سامنے آ جاتا ہے، فرقہ واریت کی فضا کو ہوا دینے میں تیسری قوت ملوث ہے اور اس تیسری قوت کو کون استعمال کررہا ہے اس پر کام کررہا ہوں جلد ہی مثبت نتائج برآمد ہونگے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مجھے اور میری وزارت کے افسران کو دھمکی آمیز پیغامات بھجوانے والے کا سراغ لگا لیا، جلد گرفتار کر لیںگے، حالیہ دہشت گردی میں لشکر جھنگوی اور افغان شہری ملوث ہیں۔
لوگ10 محرم تک گھروں سے موٹر سائیکل نہ نکالیں، وفاقی دارالحکومت میں بھی دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے، فوج کو ضرورت پڑنے پر طلب کیا جا سکے گا، دہشت گردی میں سنی شیعہ نہیں تیسری قوت ملوث ہے، تحریک طالبان پاکستان کے منتشر گروہ کارروائیاں کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمن ملک نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی سفارش پر پنجاب کے14 شہروں لاہور، ملتان، سرگودھا، اٹک، راولپنڈی، جھنگ، رحیم یار خان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بھکر، پاکپتن، ننکانہ، ڈی جی خان اور مظفرگڑھ میں موبائل فون سروس بند رہے گی۔
سندھ میں کراچی، حیدر آباد، خیرپور، سکھر اور لاڑکانہ جبکہ آزاد کشمیر میں مظفر آباد، کوٹلی، نیلم، راولا کوٹ اور میرپور میں بھی موبائل فون بند رہیں گے۔ بلوچستان کے10 شہروں اور خیبرپختونخوا کے11 شہروں میں بھی موبائل فون سروس بند رہے گی ان میں کوئٹہ، قلات، خضدار، تربت، گوادر، پنجگور، مستونگ، کوہلو، ڈیرہ بگٹی اور حب، جبکہ کوہاٹ، استرزئی، بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان، ٹانک، نوشہرہ، ہری پور، چار سدہ اور مردان، ہنگو اور پارا چنار شامل ہیں جبکہ میرانشاہ میں لینڈ لائن بھی بند رہیں گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ گلگت میں بھی موبائل سروس 9 اور 10 محرم کو بند ہو گی، جبکہ اسلام آباد کے سیکٹر جی 6 اور 9 میں بھی موبائل فون سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ موبائل سروس 9 محرم (آج) کی صبح 6 سے 10 محرم کی رات 10 بجے تک بند ہو گی، جبکہ پی ٹی سی ایل وی فون بھی اس عرصے میں بند رہیں گے، صبح6 سے 10 بجے تک ہاکرز اخبار ڈالنے کیلیے موٹر سائیکل چلا سکتے ہیں، تاہم ان کے لیے سروس کارڈز اور دیگر کاغذات ساتھ رکھنا ضروری ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان کے رہنما حکیم اللہ محسود منظر سے غائب ہیں، لگتا ہے وہ بیمار ہیں یا حملے کے بعد زخمی ہوئے ہیں، کالعدم تحریک طالبان میں پھوٹ پڑ چکی، معاویہ اور ولی اللہ رحمن کی آپس میں لڑائی ہو رہی ہے۔ رحمن ملک نے کہا کہ محرم الحرام آرام سے گزر جائے، حکومت سے2 دن کی چھٹی لوں گا، ضرورت کے تحت چند علاقوں میں 'تھورایا سیٹلائٹ فون سروس کو بھی بند کیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ90 فیصد سے زیادہ دھماکوں میں موبائل فون سمیں اور موٹر سائیکل استعمال کیے گئے، اپنی قیادت کی ہدایت پر اور ان کو اعتماد میں لے کر کام کر رہا ہوں۔
وزیر داخلہ کی حیثیت سے میں کوئی ذاتی فیصلہ نہیں کرتا، تمام اقدامات وزیر اعظم سے منظوری لینے کے بعد کیے گئے ہیں، موبائل فون سمیں اور موٹر سائیکل بند کرنے کے فیصلے کو عوام اور میڈیا نے سراہا ہے، میں نے آج وفاقی دارالحکومت میں گھوم پھر کر دہشت گردوں کو پیغام دیدیا ہے کہ حکومت کسی سے دب کر نہیں بیٹھی ہوئی، میں عوام میں ہوں اور انہی میں رہوں گا، ہماری قائد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، میں بھی ان کا ادنیٰ کارکن ہوں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کے تمام اقدامات شفاف ہیں، میرا مقصد لوگوں کو ڈرانا نہیں بلکہ انہیں حقیقی صورتحال سے آگاہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ تمام علمائے کرام نے ساتھ بیٹھ کر قرآن مجید پر فیصلہ کیا کہ وہ تنازع نہیں کریں گے، شیعہ سنی میں کوئی جھگڑا اور بلوہ نہیں بلکہ اس میں تیسری قوت ملوث ہے جو ملک کو عدم استحکام کا شکار دیکھنا چاہتی ہے اسی لئے ڈی ایٹ کانفرنس کے اہم موقع پر دھماکہ کرائے گئے۔ انھوں نے کہا کہ حکیم اللہ محسود اگر زندہ ہے تو میرے اس سوال کا جواب دے کہ کہاں لکھا ہے کہ مسلمان مسلمان کو مارے۔
ایک سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان والے جھوٹے ہیں، کبھی وہ احسان اللہ احسان کو ترجمان ظاہر کرتے ہیں اور کبھی کوئی اور سامنے آ جاتا ہے، فرقہ واریت کی فضا کو ہوا دینے میں تیسری قوت ملوث ہے اور اس تیسری قوت کو کون استعمال کررہا ہے اس پر کام کررہا ہوں جلد ہی مثبت نتائج برآمد ہونگے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مجھے اور میری وزارت کے افسران کو دھمکی آمیز پیغامات بھجوانے والے کا سراغ لگا لیا، جلد گرفتار کر لیںگے، حالیہ دہشت گردی میں لشکر جھنگوی اور افغان شہری ملوث ہیں۔