پیپلزپارٹی ٹی او آر کمیٹی سے علیحدہ وزیراعظم کی نااہلی کیلیے ریفرنس دائر کرنے کا اعلان

ٹی او آر کمیٹی پر دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کریں گےاور کوشش ہےکہ اس بار اپوزیشن ایک کنٹینر پر ہو، اعتزاز احسن


ویب ڈیسک June 23, 2016
ٹی او آر کمیٹی پر دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کریں گےاور کوشش ہےکہ اس بار اپوزیشن ایک کنٹینر پر ہو، اعتزاز احسن، فوٹو؛ فائل

پیپلزپارٹی نے پاناما لیکس پر بننے والی ٹی او آر کمیٹی نے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے وزیراعظم کے خلاف نا اہلی کا ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔



اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پاناما لیکس پر بننے والی ٹی او آر کمیٹی کے اجلاسوں کا جائزہ لیا گیا اور کمیٹی میں شامل پارٹی رہنماؤں نے اجلاسوں کی کارروائیوں سے آگاہ کیا جس کے بعد پی پی قیادت نے ٹی او آر کمیٹی سے علیحدگی اور وزیراعظم سمیت دیگر کے خلاف نااہلی کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔



اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم نے ٹی او آر کی پارلیمانی کمیٹی سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اب ہمارا اس کمیٹی سے کوئی تعلق نہیں، اس معاملے پر اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کریں گے، کوشش ہے کہ اس بار اپوزیشن ایک ہی کنٹینر پر ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے 4 میں سے 3 ٹی او آرز من و عن تسلیم کیے لیکن حکومت اس معاملے کو طول دینا چاہتی ہے اور کمیٹی کمیٹی کھیلنا چاہتی ہے۔



اعتزاز احسن نے کہا کہ جن لوگوں کا نام پاناما لیکس میں آیا ان کا احتساب ہوگا اور اس کا آغاز بھی وزیراعظم کے خاندان سے ہوگا، اپوزیشن نے بہت لچک دکھائی اور وزیراعظم کو نام کلیئر کرنے کا موقع دیا جب کہ وزیراعظم کے کسی خاص احتساب کی کوئی تجویز بھی نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں وزیراعظم کے خاندان کا نام آیا ہے، وزیراعظم احتساب کے لیے پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن وزرا انہیں نہیں آنے دیتے اور اب نوازشریف جان بوجھ کر وطن واپس آنے سے گریز کررہے ہیں۔



اس موقع پر لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی وزیراعظم نواشریف، شہبازشریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز کی نااہلی کے لیے ریفرنس دائر کرے گی جب کہ کیپٹن صفدر کی نااہلی کے لیے بھی الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں