پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت حاصل کرلی
پاکستان 2005 سے تنظیم کا مبصر رہا اور 2010 میں مستقل رکنیت کیلیے درخواست دی۔
پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت حاصل کرلی جس کے بعد باہمی یادداشت پر دستخط بھی کردیئے گئے ہیں۔
پاکستان 2005 سے شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر رکن ہے اور تنظیم کی مستقل رکنیت کے لیے 2010 میں درخواست دی تھی جس کی روس کے شہر اوفا میں باضابطہ منظوری بھی دے دی گئی ہے اور پاکستان اس تنظیم کا مستقل رکن بن گیا ہے۔
پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت کے لیے باہمی معاہدے کی یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں، صدر مملکت ممنون حسین نے دستخطی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کی اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے شرائط کی یادداشت پر دستخط کردیئے جب کہ معاہدے پر 6 رکن ممالک، چیرمین اور سیکریٹری جنرل نے بھی دستخط کیے۔ پاکستان کے تنظیم کا رکن بننے کے بعد اس کے رکن ممالک کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ پاکستان کی رکنیت کے روس کے ساتھ فوجی اور تکنیکی تعاون اور چین کے ساتھ بڑے کمیونیکیشن منصوبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
پاکستان 2005 سے شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر رکن ہے اور تنظیم کی مستقل رکنیت کے لیے 2010 میں درخواست دی تھی جس کی روس کے شہر اوفا میں باضابطہ منظوری بھی دے دی گئی ہے اور پاکستان اس تنظیم کا مستقل رکن بن گیا ہے۔
پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت کے لیے باہمی معاہدے کی یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں، صدر مملکت ممنون حسین نے دستخطی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کی اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے شرائط کی یادداشت پر دستخط کردیئے جب کہ معاہدے پر 6 رکن ممالک، چیرمین اور سیکریٹری جنرل نے بھی دستخط کیے۔ پاکستان کے تنظیم کا رکن بننے کے بعد اس کے رکن ممالک کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ پاکستان کی رکنیت کے روس کے ساتھ فوجی اور تکنیکی تعاون اور چین کے ساتھ بڑے کمیونیکیشن منصوبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔