سرتاج عزیزکی افغان وزیرخارجہ سے ملاقات پاک افغان ورکنگ گروپ پراتفاق

تکنیکی ورکنگ گروپ دونوں ممالک کے تحفظات دورکرنے کے لیے کام کرے گا۔


APP/Numainda Express June 25, 2016
دونوں ممالک میں ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کااحترام کرنے،داخلی معاملات میں عدم مداخلت پربھی اتفاق،مشترکہ اعلامیہ جاری ۔ فوٹو: فائل

پاکستان اورافغانستان نے دوطرفہ مسائل پرمشاورت اور تعاون کیلیے اعلیٰ سطح کا طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کرلیا۔ یہ فیصلہ جمعے کو ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پرمشیرخارجہ سرتاج عزیز اورافغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کے درمیان ملاقات میں ہوا۔

دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق ملاقات کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں فریقین نے 20 جون کو اسلام آباد میں افغان نائب وزیر خارجہ اور مشیرخارجہ کے درمیان بات چیت کی روشنی میں سیکیورٹی سمیت دو طرفہ تعلقات اور تعاون سے متعلق اہم معاملات پرمشاورت کیلیے اعلیٰ سطح پردوطرفہ میکانزم وضع کرنے پر اتفاق کرلیا۔ مجوزہ طریقہ کار کی سربراہی سرتاج عزیز اور افغان وزیر خارجہ مشترکہ طور پر کریںگے۔ طریقہ کار کے تحت مشترکہ تکنیکی ورکنگ گروپ دونوں ملکوں کے تحفظات کو دور کریگا۔ اس اقدام سے مسائل کے حل اور طورخم سرحد پر حالیہ کشیدگی جیسے پرتشدد واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے میں مدد ملے گی۔

دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کااحترام کرنے اور ایک دوسرے کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر کاربند رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ سرتاج عزیز اور افغان وزیرخارجہ نے امن کے فروغ، دہشت گردی سے نمٹنے اور اقتصادی ترقی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی مشترکہ خواہش کا بھی اعادہ کیا۔ آن لائن کے مطابق دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ دہشت گردوں کو کوئی جگہ نہیں فراہم کی جائے گی اور دہشت گردی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔