کوہسار ایکسٹینشن کی بربادی کا ذمے دار سابق ڈی جی ہے
ناقص منصوبہ بندی، بدعنوانیوں کے باعث اسکیم تا حال آباد کاری سے محروم ہے۔
SUKKUR:
حیدر آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اعلامیہ کے مطابق کوہسار ایکسٹینشن کی بربادی کے ذمے دار موجودہ ڈائریکٹر جنرل سید فاضل شاہ نہیں، بلکہ سابقہ ڈی جی ہیں، تاہم سابقہ ڈی جی کے فرنٹ مین اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے ان کی کر پشن پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہاوسنگ اسکیم کوہسار ایکسٹینشن 1992 میں شروع ہوئی اور تاحال آباد کاری سے محروم ہے، اس کی بنیادی وجہ اتھارٹی کی سابق انتظامیہ خصوصاً سابق ڈی جی ہیں، جن کی ناقص منصوبہ بندی اور ترقیاتی ٹھیکوں میں اقرباء پروری کے باعث 20 سال گزرنے کے بعد بھی ہزاروں بے گھر خاندان اس اسکیم کے ثمرات سے محروم ہیں۔ ترجمان کے مطابق آج کوہسار ایکسٹنشن کی بربادی کا دکھڑا رونے والے عبدالجبار رحمانی گزشتہ 3 برسوں سے سابق DG کے فرنٹ مین بنے ہوئے ہیں، انہیں اس بات کا خیال آج سے پہلے کیوں نہیں آیا۔
ترجمان کے مطابق موجودہ ڈی جی سید فاضل شاہ کو ذمے داریاں سنبھالے ایک ماہ سے بھی کم عرصہ ہوا ہے اور وہ اصولی طور پر ان تمام الزامات سے بری الذمہ ہیں ،لہذا مذکورہ اسکیم کی تباہی اور مالی بدعنوانیوں کا ذمے دار انہیں ٹھہرانا بدنیتی اور بوکھلاہٹ کی بد ترین مثال ہے۔ اعلامیہ میں عبدالجبار رحمانی کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ اصل حقائق کو مسخ کرنے سے گریز کریں۔
واضح رہے کہ عبدالجبار رحمانی نے موجودہ DG کی تعیناتی کے خلاف ایک پٹیشن بھی سندھ ہائی کورٹ میں داخل کی ہوئی ہے۔
حیدر آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اعلامیہ کے مطابق کوہسار ایکسٹینشن کی بربادی کے ذمے دار موجودہ ڈائریکٹر جنرل سید فاضل شاہ نہیں، بلکہ سابقہ ڈی جی ہیں، تاہم سابقہ ڈی جی کے فرنٹ مین اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے ان کی کر پشن پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہاوسنگ اسکیم کوہسار ایکسٹینشن 1992 میں شروع ہوئی اور تاحال آباد کاری سے محروم ہے، اس کی بنیادی وجہ اتھارٹی کی سابق انتظامیہ خصوصاً سابق ڈی جی ہیں، جن کی ناقص منصوبہ بندی اور ترقیاتی ٹھیکوں میں اقرباء پروری کے باعث 20 سال گزرنے کے بعد بھی ہزاروں بے گھر خاندان اس اسکیم کے ثمرات سے محروم ہیں۔ ترجمان کے مطابق آج کوہسار ایکسٹنشن کی بربادی کا دکھڑا رونے والے عبدالجبار رحمانی گزشتہ 3 برسوں سے سابق DG کے فرنٹ مین بنے ہوئے ہیں، انہیں اس بات کا خیال آج سے پہلے کیوں نہیں آیا۔
ترجمان کے مطابق موجودہ ڈی جی سید فاضل شاہ کو ذمے داریاں سنبھالے ایک ماہ سے بھی کم عرصہ ہوا ہے اور وہ اصولی طور پر ان تمام الزامات سے بری الذمہ ہیں ،لہذا مذکورہ اسکیم کی تباہی اور مالی بدعنوانیوں کا ذمے دار انہیں ٹھہرانا بدنیتی اور بوکھلاہٹ کی بد ترین مثال ہے۔ اعلامیہ میں عبدالجبار رحمانی کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ اصل حقائق کو مسخ کرنے سے گریز کریں۔
واضح رہے کہ عبدالجبار رحمانی نے موجودہ DG کی تعیناتی کے خلاف ایک پٹیشن بھی سندھ ہائی کورٹ میں داخل کی ہوئی ہے۔