یورپی یونین کا سربراہ اجلاس بے نتیجہ ختم بجٹ مذاکرات ناکام ہوگئے

رکن ممالک کے درمیان اختلافات ایسے وقت میں کھل کر سامنے آئے جب خطے کو اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔

اگلے سال بجٹ پر معاہدہ ہو جائیگا، سربراہ یورپی کونسل، اخراجات کم کیے جائیں، برطانوی وزیر اعظم، پیش رفت ہوئی ہے، فرانسیسی صدر. فوٹو: رائٹرز

برسلز میں یورپی یونین کا سربراہ اجلاس آئندہ 7 سال کے لیے یونین کے بجٹ پر کوئی سمجھوتا کیے بغیر ختم ہو گیا۔

بی بی سی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ بجٹ کے حوالے سے اختلافات ختم کرنے کیلیے یورپین یونین کا دوسرا اجلاس بلانا پڑے گا لیکن یہ واضح نہیں کہ اختلاف رائے کیسے ختم ہوگا۔ 27 ملکوں کی تنظیم یورپین یونین کی بجٹ کی منظوری کے لیے سربراہ اجلاس 22 اور23 نومبر کو برسلز میں منعقد ہوگا۔ یورپین کونسل کے سربراہ ہرمین وان رومپے نے کہا کہ وہ پراعتماد ہیں کہ اگلے سال بجٹ پر معاہدہ ہو جائے گا۔


یورپی یونین کے سربراہان کی غریب اور امیر یورپی یونین رکن ممالک کے درمیان فرق کو ختم کرنے پر بات چیت بھی ناکام ہو گئی۔ یورپی یونین کے غریب ممالک کا انحصار زیادہ تر یورپی یونین کی طرف سے مالی امداد پر ہوتا ہے۔ یورپی یونین رکن ممالک کے درمیان اختلافات ایسے وقت میں کھل کر سامنے آئے جب خطے کو اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔ اگلے سال کے شروع میں بجٹ پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں لمبے عرصے کے ترقیاتی منصوبے خطرے میں پڑ جائیں گے۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے یورپی یونین کو اخراجات کم کرنے پر زور دیا۔ انھوںنے صحافیوں کو بتایا کہ ہرمین وان رومپے کا تجویز کردہ بجٹ نہ صرف برطانیہ بلکہ کئی دوسرے ممالک کو بھی ناقابل قبول تھا۔ یورپی یونین کی قانونی مسودے تیار کرنے والی کمیشن نے یورپی یونین بجٹ کے لیے 1.025 کھرب یورو کامطالبہ کیا ہے۔ اس مطالبے کی حمایت یورپی پارلیمان اور اس سے فائدے اٹھانے والے ممالک نے بھی کی ہے جن میں پولینڈ، ہنگری اور اسپین شامل ہیں۔ جرمن چانسلر نے کہا کہ بات چیت سے اندازہ ہوتا ہے کہ بجٹ پر اتفاق رائے قائم کرنے کے امکانات موجود ہیں۔ فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے کہا کہ اجلاس میں پیش رفت ہوئی۔
Load Next Story