موبائل بند بجلی بند بازاربند دھماکے بند نہیں ہورہے

پہلے موبائل کے بغیر کام ہوتا تھا،وزیرداخلہ،پہلے لوگ غاروںمیںرہتے تھے،تبصرہ

زندگیاںبچ سکتی ہیں توموبائل فون زیادہ قیمتی تونہیں،سوشل میڈیا پرملاجلاردعمل. فوٹو: جمال خورشید

موبائل فون سروس اورموٹرسائیکل چلانے پرپابندی کے حوالے سے پاکستانی سوشل میڈیاپرمل جلا رد عمل دیکھنے میںآیا ہے۔


بی بی سی کے مطابق پاکستان اوربیرون ملک سے مختلف لوگ موبائل فون اوردوسری بندشوں پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پرتبصرے کررہے ہیں۔ایک شخص رضادوتانی نے بی بی سی کے فیس بک پیج پرلکھاکہ موبائل سروس بند،بجلی بند،بازاربندلیکن دھماکے نہیںبندہورہے۔انجنیئرمجاہدخان نے کہاکہ موبائل فون بند کرنامسائل کاحل نہیںہے۔سکندرنادرکاخیال تھاکہ ایک دوروزکی بندش کوئی بڑی بات نہیں۔عارف اقبال نے لکھا اگر موبائل بند کرنے سے زندگیاںبچ سکتی ہیںتوموبائل فون زیادہ قیمتی تونہیں۔اس ساری بحث میںوزیرداخلہ رحمان ملک خاص طورپر اورحکومت عمومی طورپرتنقیدکانشانہ بنے ہیں۔مبشرحسین نے لکھاکہ امید ہے حکومت ہوابند نہیںکرے گی۔

اسامہ زوہیب میمن نے لکھا کہ موبائل فون سروس بندکرنے یاڈبل سواری پرپابندی لگانے سے کچھ نہیںہوگا، حکومت چاہے تودودن میںدہشتگردی ختم کرسکتی ہے۔ لودھراںسے مقبول خان کا خیال تھاکہ دھماکوںکی خبروںپر نظرثانی کی ضرورت ہے کیونکہ دہشتگردایک دھماکاکر کے اسے تشہیر کیلیے استعمال کرتے ہیں۔سہیل میمن نے طنزیہ پیرائے میں کہاکہ بھئی ہمارا ملک ہے ہم جو چاہے بندکریں،بجلی یا فون۔عبداللہ سعیدنے ٹویٹرپروزیرداخلہ کی پیش کردہ توجیہہ پرچوٹ کرتے ہوئے لکھاکہ بقول وزیرداخلہ پہلے بھی موبائل فون کے بغیرکام ہوتا تھا۔جی ہاںکیوںنہیں،پہلے لوگ جنگلوںاورغاروںمیںبھی رہتے تھے۔

Recommended Stories

Load Next Story