ڈیرہ اسماعیل میں بم دھماکا 8بچوں سمیت 9افراد جاں بحق

12بچوں سمیت37افراد زخمی،8سے10کلو وزنی ریموٹ کنٹرولڈ بم گندگی کے ڈھیر میں رکھے پریشرککر میں چھپایا گیا تھا


Numainda Express November 25, 2012
ڈیرہ اسماعیل خان:بم ڈسپوزل اسکواڈ کا ایک ماہر مضافاتی علاقے میں دھماکے کے بعد جائے وقوع کی میٹل ڈٹیکٹرکے ذریعے تلاشی لے رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ISLAMABAD: ڈیرہ اسماعیل خان کے نواحی علاقے ''تھویا فاضل،،میں نویں محرم کے جلوس میں ریموٹ کنٹرول دھماکے سے8 کمسن بچوں سمیت 9افراد جاں بحق جبکہ 12بچوں سمیت37افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

دھماکے کے بعد شہر کے مختلف علاقے پاک فوج کے حوالے کردیے گئے ہیں۔ گزشتہ روز نویں محرم کا جلوس تھانہ کینٹ کی حدود میں واقع علاقے تھویا فاضل میں کریموں خان مسجد کے قریب سے گزر رہا تھاکہ کھیتوں کے ساتھ گندگی کے ڈھیر میں چھپایا گیا ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ سے پھٹ گیا، بی بی سے نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد پریشرککر میں رکھا گیا تھا۔ زوردار دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ جائے وقوعہ پر اندھیرا چھاگیا، دھماکے کی آواز سنتے ہی پولیس افسر بھاری نفری کے ساتھ پہنچ گئے۔

دوسگے بھائی طحہ نواز(14سال)، جنید نواز (10سال)، دلنواز(12 سال)، محمد ادریس (12سال)، محمد زین(12سال)، رضوان(8 سال) یوسف اور وسیم موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ ملتان ریفر ہونے والے زخمیوں میں مجاہد حسین، تنویر حسین، وسیم(پولیس کانسٹیبل)، یوسف شاہ، محسن علی شامل ہیں، جہاں ایک گھنٹے بعد 30 سالہ محسن علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نشتر اسپتال میں دم توڑ گیا، ڈسٹرکٹ اسپتال ڈیرہ میں 39افراد لائے گئے ۔ اے ایف پی کے مطابق جاں بحق افراد میں 4بچے اور باقی بالغ شامل تھے۔ ڈی آئی جی ڈیرہ قاضی جمیل الرحمان نے بتایا کہ دہشت گردوں نے عزاداروں کو نشانہ بنایا۔ ضلع ڈیرہ اور ٹانک کی سکیورٹی بڑھادی ہے۔

تاہم پولیس ذرائع کے حوالے سے بی بی سی نے بتایا کہ یہ دھماکاکسی جلوس کے قریب نہیں ہوا بلکہ اس وقت ہوا جب کچھ لوگ اکٹھے ہوکر شہر میں مرکزی جلوس میں شرکت کیلیے جا رہے تھے ۔ فرنٹیئر کانسٹیبلری، ایلیٹ فورس اور سیکیورٹی فورسز کو مزید حساس مقامات پر تعینات کردیا گیا ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے انچارج عنایت خان نے بتایا کہ8سے10کلو وزنی بم دیسی ساخت کا تھا جسے ریموٹ کنٹرول سے زوردار دھماکے سے اڑادیا گیا۔ جائے وقوع سے فائرنگ کے بعد پولیس نے ایک مشکوک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ آج (اتوار)ڈیرہ مکمل سیل ہوگا ۔

مختلف مقامات پر فوج بھی تعینات کی گئی ہے جو یوم عاشور کے جلوسوں کی نگرانی کریگی، فضائی نگرانی بھی ہوگی، دریں اثنا جاں بحق 6 بچوں کو نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد کوٹلی امام حسین قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ وزیر داخلہ اے رحمٰن ملک نے آئی جی خیبر پختونخوا سے ڈیرہ اسماعیل خان دھماکے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وہاں موبائل فون سروس معطل نہ کرنے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، دوسری طرف نوابشاہ سے ہمارے نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ قاضی احمد کے گوٹھ بھورا دس میں نویں محرم کی مجلس کے دوران شرپسند افراد نے فائرنگ کردی جس سے بھگدڑ مچ گئی تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، واقعے کے خلاف مجلس کے شرکا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے کو بند کردیا۔

ایس ایس پی خالد مصطفیٰ کورائی کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرکے فرار ہونے والے تین ملزموں حنیف، حمید اور ایک نامعلوم شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دوسری طرف صدر آصف زرداری اور وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے ڈیرہ اسماعیل خان میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عسکریت پسندوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ اس طرح کے بزدلانہ اقدامات سے انتہاپسندی کی لعنت کے خلاف حکومت اور عوام کے عزم کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔

انھوں نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ مسلم لیگ (ن ) کے صدر نوازشریف نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ ملک کا امن تباہ کرنے اور معصوم انسانی زندگیوں سے کھیلنے والے دہشت گردوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ دہشت گرد انسانیت کے دشمن اور پاکستان کی ترقی اور امن کے درپے ہیں۔ اس لیے ان کو سختی سے کچل دینا ہوگا۔ انھوں نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی ہے ۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی جاں بحق افرادکو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندانوں کو یہ صدمہ صبر سے برداشت کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔

امیر جماعت اسلامی سید منورحسن اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومت کے دہشتگردی کے خاتمے اور عوام کو جان و مال کا تحفظ دینے کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ۔ جگہ جگہ بم دھماکوں نے ثابت کردیا ہے کہ حکومت اور سکیورٹی ادارے امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں اور ہرجگہ دہشتگردوں کا راج ہے ۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ، جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین نے کہاکہ حکومتیں عوام کے جان ومال کے تحفظ میں بُری طرح ناکام ہوگئی ہیں اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی نے عوام کا جینا دشوار کردیا ہے۔ مزید تباہی سے بچنے کیلئے اپنی پالیسیوں کو بدلنا اور امریکی جنگ سے نکلنا ہوگا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں