خیبرپختونخوا کوبجلی منافع کے 7 ارب روپے نہ مل سکے
صوبائی حکومت نے رقم کی وصولی کیلیے معاملہ وفاق کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا
خیبرپختونخواکوگزشتہ مالی سال 2011-12 کے لیے بجلی کے خالص منافع کے سالانہ 6 ارب میں سے ساڑھے چارارب روپے جاری مالی سال کے 5 ماہ گزرنے کے باوجود نہ مل سکے جبکہ جاری مالی سال کے5 مہینوں کے بھی ڈھائی ارب میں سے کچھ وصول نہ ہوسکا۔
جس کے باعث مرکز کے ذمے 7 ارب کے بقایاجات واجب الادا ہوگئے جن کی وصولی کے لیے صوبائی حکومت نے معاملہ وفاق کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس سلسلے میں یہ مشاورت بھی جاری ہے کہ صوبے کے ذمے مرکز کے واجب الادا قرضوں کے اصل زر اوراس پر عائد مارک اپ کی رقم سے مذکورہ رقم کاٹ لی جائے ۔ صوبے پر اس وقت ملکی اور غیر ملکی قرضہ جات کا مجموعی طور پر حجم 130 ارب 53 کروڑ روپے ہے جس میں وفاقی حکومت کا صوبے پر قرضہ 9.61 ارب کا ہے ۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ واپڈا ہمیں ہمارے سالانہ منافع کی مد میں جاری مالی سال اور گزشتہ مالی سال کی رقم ادا کردے اورکوئی تنازعہ پیدانہ ہو۔
جس کے باعث مرکز کے ذمے 7 ارب کے بقایاجات واجب الادا ہوگئے جن کی وصولی کے لیے صوبائی حکومت نے معاملہ وفاق کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس سلسلے میں یہ مشاورت بھی جاری ہے کہ صوبے کے ذمے مرکز کے واجب الادا قرضوں کے اصل زر اوراس پر عائد مارک اپ کی رقم سے مذکورہ رقم کاٹ لی جائے ۔ صوبے پر اس وقت ملکی اور غیر ملکی قرضہ جات کا مجموعی طور پر حجم 130 ارب 53 کروڑ روپے ہے جس میں وفاقی حکومت کا صوبے پر قرضہ 9.61 ارب کا ہے ۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ واپڈا ہمیں ہمارے سالانہ منافع کی مد میں جاری مالی سال اور گزشتہ مالی سال کی رقم ادا کردے اورکوئی تنازعہ پیدانہ ہو۔