مضبوط بولنگ سے انگلش قلعہ فتح کرنے کا پاکستانی منصوبہ
اینڈرسن کی انجری بیٹسمینوں کیلیے سود مند ثابت ہوگی،عامر بدستور دنیا کے بہترین بولر ہیں،مصباح
MINGORA:
پاکستان نے بولنگ اٹیک سے انگلش قلعہ فتح کرنے کا منصوبہ بنالیا،کپتان مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز ہمارے بولرز کیلیے فائدہ مند ہیں، میزبان بیٹنگ لائن کو ٹف ٹائم دینگے، جیمز اینڈرسن کی انجری پاکستانی بیٹسمینوں کیلیے سود مند ثابت ہوگی۔
ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ میزبان ٹاپ آرڈر کو دباؤ میں لاکر اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کرینگے، جب بھی ہم بولنگ کریں حریف بیٹسمینوں کیلیے وہ وقت آسان نہیں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کو انگلینڈ سے سیریز کیلیے خاص طور پر اپنے بولنگ اٹیک سے زیادہ توقعات وابستہ ہیں بلکہ وہ اسی کے سہارے انگلش قلعہ فتح کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے ساؤتھمپٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ بولرز انگلش کنڈیشنز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حریف بیٹنگ لائن کو قابو کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ انگلش کنڈیشنز بولرز کیلیے سود مند ہیں، ہمارا بولنگ اٹیک انگلینڈ سے زیادہ اچھا ہے، جب اسے اپنے لیے موزوں کنڈیشنز دستیاب ہوئیں تو پرفارمنس مزید بہتر ہوجائیگی، بلاشبہ یہ سیریز کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ مصباح نے کہا کہ یہ درست ہے کہ انگلش کنڈیشنز ہمارے لیے بالکل مختلف ہیں مگر ہم یہاں پر پہلے آکر ایڈجسٹ ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 کی بانسبت ٹیسٹ اسکواڈ میں زیادہ تجربہ کار بیٹسمین شامل ہیں۔ مین انگلش اسٹرائیک بولر جیمز اینڈرسن کے فٹنس مسائل سے دوچار ہونے پر مصباح نے کہا کہ ان کی انجری ہمارے بیٹسمینوں کیلیے فائدہ مند ہوسکتی ہے۔فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ بولر عامر کی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کے حوالے سے سوالات پر کپتان نے کہاکہ وہ اب بھی دنیا کے بہترین بولر ہوسکتے ہیں، جس انداز میں وہ بولنگ کررہے وہ سب کے سامنے ہے، ان کی اسپیڈ، سوئنگ اور کنٹرول پہلے ہی کی طرح موجود ہے، کھیل میں واپسی کے بعد سے جو میچ بھی وہ کھیلے سب میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، وہ یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس ٹور کے دوران ان پر دباؤ ہوگا مگر وہ خوش اسلوبی سے اس کو جھیل رہے ہیں۔ یہ ان کیلیے ایک اچھا موقع ہے کہ دوبارہ اس جگہ آئے جہاں سے ان کے مسائل کا آغاز ہوا تھا، اب دنیا کو دکھا سکتے ہیں کہ وہ ٹیم کیلیے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے۔
مصباح نے یہ بات تسلیم کی کہ پاکستان اور خاص طور پر عامر کو شائقین کے سرد رویے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، انھوں نے کہا کہ پیسرکو اپنی پرفارمنس سے شائقین کا اعتماد واپس حاصل کرنا ہوگا، ان کے پاس یہ ایک اچھا موقع اور وہ سخت محنت بھی کررہے ہیں، یہ درست ہے کہ تماشائیوں کی جانب سے انھیں سردرویے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ آپ ہمیشہ ہی کراؤڈ کی جانب سے آوازیں سنتے ہیں مگر پوری توجہ صرف کھیل پر ہی مرکوز رکھنا چاہیے۔ اس موقع پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہاکہ انگلش ٹاپ آرڈر کافی مستحکم تاہم اس میں شگاف ڈالنے کیلیے کمزوریاں نظر میں رکھی ہوئی ہیں، میزبان کے پاس کک اور روٹ کی صورت میں 2 اہم بیٹسمین موجود ہیں مگر مجھے نہیں معلوم کہ نک کامپٹن کی جگہ کون لے گا، جیمز ونس اپنی جگہ تلاش کرنے کیلیے کوشاں ہیں، اگر ہم ٹاپ آرڈر کو دباؤ میں لانے میں کامیاب رہے تو بعد ازاں مشکلات پیدا کرنے کیلیے ہمارے پاس ورلڈ کلاس لیگ اسپنر یاسر شاہ بھی موجود ہیں، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ہماری بولنگ کا سامنا کرتے ہوئے حریف بیٹسمینوں کیلیے کوئی وقت بھی آسان نہیں ہوگا۔
پاکستان نے بولنگ اٹیک سے انگلش قلعہ فتح کرنے کا منصوبہ بنالیا،کپتان مصباح الحق نے کہا کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز ہمارے بولرز کیلیے فائدہ مند ہیں، میزبان بیٹنگ لائن کو ٹف ٹائم دینگے، جیمز اینڈرسن کی انجری پاکستانی بیٹسمینوں کیلیے سود مند ثابت ہوگی۔
ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ میزبان ٹاپ آرڈر کو دباؤ میں لاکر اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کرینگے، جب بھی ہم بولنگ کریں حریف بیٹسمینوں کیلیے وہ وقت آسان نہیں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کو انگلینڈ سے سیریز کیلیے خاص طور پر اپنے بولنگ اٹیک سے زیادہ توقعات وابستہ ہیں بلکہ وہ اسی کے سہارے انگلش قلعہ فتح کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے ساؤتھمپٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ بولرز انگلش کنڈیشنز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حریف بیٹنگ لائن کو قابو کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ انگلش کنڈیشنز بولرز کیلیے سود مند ہیں، ہمارا بولنگ اٹیک انگلینڈ سے زیادہ اچھا ہے، جب اسے اپنے لیے موزوں کنڈیشنز دستیاب ہوئیں تو پرفارمنس مزید بہتر ہوجائیگی، بلاشبہ یہ سیریز کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ مصباح نے کہا کہ یہ درست ہے کہ انگلش کنڈیشنز ہمارے لیے بالکل مختلف ہیں مگر ہم یہاں پر پہلے آکر ایڈجسٹ ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 کی بانسبت ٹیسٹ اسکواڈ میں زیادہ تجربہ کار بیٹسمین شامل ہیں۔ مین انگلش اسٹرائیک بولر جیمز اینڈرسن کے فٹنس مسائل سے دوچار ہونے پر مصباح نے کہا کہ ان کی انجری ہمارے بیٹسمینوں کیلیے فائدہ مند ہوسکتی ہے۔فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ بولر عامر کی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کے حوالے سے سوالات پر کپتان نے کہاکہ وہ اب بھی دنیا کے بہترین بولر ہوسکتے ہیں، جس انداز میں وہ بولنگ کررہے وہ سب کے سامنے ہے، ان کی اسپیڈ، سوئنگ اور کنٹرول پہلے ہی کی طرح موجود ہے، کھیل میں واپسی کے بعد سے جو میچ بھی وہ کھیلے سب میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، وہ یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس ٹور کے دوران ان پر دباؤ ہوگا مگر وہ خوش اسلوبی سے اس کو جھیل رہے ہیں۔ یہ ان کیلیے ایک اچھا موقع ہے کہ دوبارہ اس جگہ آئے جہاں سے ان کے مسائل کا آغاز ہوا تھا، اب دنیا کو دکھا سکتے ہیں کہ وہ ٹیم کیلیے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے۔
مصباح نے یہ بات تسلیم کی کہ پاکستان اور خاص طور پر عامر کو شائقین کے سرد رویے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، انھوں نے کہا کہ پیسرکو اپنی پرفارمنس سے شائقین کا اعتماد واپس حاصل کرنا ہوگا، ان کے پاس یہ ایک اچھا موقع اور وہ سخت محنت بھی کررہے ہیں، یہ درست ہے کہ تماشائیوں کی جانب سے انھیں سردرویے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ آپ ہمیشہ ہی کراؤڈ کی جانب سے آوازیں سنتے ہیں مگر پوری توجہ صرف کھیل پر ہی مرکوز رکھنا چاہیے۔ اس موقع پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہاکہ انگلش ٹاپ آرڈر کافی مستحکم تاہم اس میں شگاف ڈالنے کیلیے کمزوریاں نظر میں رکھی ہوئی ہیں، میزبان کے پاس کک اور روٹ کی صورت میں 2 اہم بیٹسمین موجود ہیں مگر مجھے نہیں معلوم کہ نک کامپٹن کی جگہ کون لے گا، جیمز ونس اپنی جگہ تلاش کرنے کیلیے کوشاں ہیں، اگر ہم ٹاپ آرڈر کو دباؤ میں لانے میں کامیاب رہے تو بعد ازاں مشکلات پیدا کرنے کیلیے ہمارے پاس ورلڈ کلاس لیگ اسپنر یاسر شاہ بھی موجود ہیں، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ ہماری بولنگ کا سامنا کرتے ہوئے حریف بیٹسمینوں کیلیے کوئی وقت بھی آسان نہیں ہوگا۔