حکومت کو پی سی او دور سے 21ویں صدی میں واپس لائیں گے سپریم کورٹ
وفاق اور صوبائی حکومتیں سمجھتی ہیں کہ ان کے فیصلوں کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا، جسٹس شیخ عظمت
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ حکومت اب بھی پی سی او دور میں رہ رہی ہے لیکن ہم اسے پی سی او دور سے 21ویں صدی میں واپس لائیں گے۔
سپریم کورٹ میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر درختوں کی کٹائی اور اسٹون کرشنگ کے حوالے سے از خود نوٹس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر جسٹس شیخ عظمت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، وفاق اور صوبے عدالتی فیصلوں کو کمزور سمجھتے ہیں جب کہ حکومت اب بھی پی سی او دور میں رہ رہی ہے لیکن ہم اسے پی سی او دور سے 21ویں صدی میں واپس لائیں گے۔
عدالت عظمیٰ نے اسٹون کرشرز کی درخواست پر وفاق، پنجاب اور کے پی کے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتیں سمجھتی ہیں ان کے اقدامات کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کی 2013ء اورموجودہ سیٹلائٹ تصاویر طلب کر لیں اور جسٹس شیخ عظمت کا کہنا تھا کہ تصاویر دیکھ کر فیصلہ کریں گے کہ ذمہ داران کا کیا کرنا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ ڈی پی اوز، ایس پیز، ایس ایچ اوز اور سی ڈی کے ممبر انوائرمنٹ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر درختوں کی کٹائی اور اسٹون کرشنگ کے حوالے سے از خود نوٹس کی سماعت جسٹس شیخ عظمت کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر جسٹس شیخ عظمت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، وفاق اور صوبے عدالتی فیصلوں کو کمزور سمجھتے ہیں جب کہ حکومت اب بھی پی سی او دور میں رہ رہی ہے لیکن ہم اسے پی سی او دور سے 21ویں صدی میں واپس لائیں گے۔
عدالت عظمیٰ نے اسٹون کرشرز کی درخواست پر وفاق، پنجاب اور کے پی کے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتیں سمجھتی ہیں ان کے اقدامات کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کی 2013ء اورموجودہ سیٹلائٹ تصاویر طلب کر لیں اور جسٹس شیخ عظمت کا کہنا تھا کہ تصاویر دیکھ کر فیصلہ کریں گے کہ ذمہ داران کا کیا کرنا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ ڈی پی اوز، ایس پیز، ایس ایچ اوز اور سی ڈی کے ممبر انوائرمنٹ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی۔