عرفان خان رمضان اورعیدین سے متعلق بیان دینے پر مشکل میں پھنس گئے
عیدالفطراور عیدالاضحی سے متعلق متنازع بیان پر اداکار کو مذہبی حلقوں میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔
KARACHI:
بالی ووڈ اداکارعرفان خان کوعیدالفطر اورعیدالاضحی سے متعلق بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار عرفان خان کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران بھوکے رہنے سے زیادہ بہتر ہے کہ انسان کو اپنا خود تجزیہ کرنا چاہیئے کہ وہ کتنا خود دار ہے اور صرف جانور قربان کردینا ہی عیدالاضحیٰ کا مقصد نہیں بلکہ عیدالاضحیٰ ہمیں اپنی سب سے زیادہ عزیز چیز قربان کرنے کا سبق سکھاتی ہے بجائے اس کے کہ کسی جانور کی قربانی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ مذہبی رسومات کا مقصد جانے بغیر اسے ادا کرنے میں پڑے ہوئے ہیں اور محرم الحرام کو بھی لوگوں نے تہوار بنا لیا ہے۔
اداکار نے مذہبی رہنماؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے موضوعات پر لوگوں کی رہنمائی کرنا چاہیئے کیوں کہ لوگ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دوسری جانب اداکار کے بیان پر مذہبی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہ اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبر ظفریاب گیلابی نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عرفان خان مذہبی رہنما نہیں بلکہ ایک اداکار ہیں اس لئے ان کے مشورے کی ضرورت نہیں جب کہ جمعیت علما ہند کے سیکرٹری مولانا کھتری نے اداکار کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرفان خان کو اپنے بیان پر غور کرنا چاہیے اور اس قسم کے بیانات سے گریز کرنا چاہیئے۔
بالی ووڈ اداکارعرفان خان کوعیدالفطر اورعیدالاضحی سے متعلق بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار عرفان خان کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران بھوکے رہنے سے زیادہ بہتر ہے کہ انسان کو اپنا خود تجزیہ کرنا چاہیئے کہ وہ کتنا خود دار ہے اور صرف جانور قربان کردینا ہی عیدالاضحیٰ کا مقصد نہیں بلکہ عیدالاضحیٰ ہمیں اپنی سب سے زیادہ عزیز چیز قربان کرنے کا سبق سکھاتی ہے بجائے اس کے کہ کسی جانور کی قربانی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ مذہبی رسومات کا مقصد جانے بغیر اسے ادا کرنے میں پڑے ہوئے ہیں اور محرم الحرام کو بھی لوگوں نے تہوار بنا لیا ہے۔
اداکار نے مذہبی رہنماؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے موضوعات پر لوگوں کی رہنمائی کرنا چاہیئے کیوں کہ لوگ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دوسری جانب اداکار کے بیان پر مذہبی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہ اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبر ظفریاب گیلابی نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عرفان خان مذہبی رہنما نہیں بلکہ ایک اداکار ہیں اس لئے ان کے مشورے کی ضرورت نہیں جب کہ جمعیت علما ہند کے سیکرٹری مولانا کھتری نے اداکار کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرفان خان کو اپنے بیان پر غور کرنا چاہیے اور اس قسم کے بیانات سے گریز کرنا چاہیئے۔