ماؤنٹ ایورسٹ سرکرنے کا دعویٰ کرنے والے بھارتی جوڑے کا جھوٹ پکڑا گیا

ماؤنٹ ایورسٹ سرکرنے کا دعویٰ کرنے والے جوڑے کا تعلق پونے پولیس سے ہے جب کہ پولیس نے تحقیقات شروع کردیں۔


ویب ڈیسک July 01, 2016
ماؤنٹ ایورسٹ سرکرنے کا دعویٰ کرنے والے جوڑے کا تعلق پونے پولیس سے ہے جب کہ پولیس نے تحقیقات شروع کردیں۔ فوٹو: این ڈی ٹی وی

ISLAMABAD: جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اوروہ جلد پکڑا جاتا ہے یہ محاورہ تو عام ہے لیکن اسے حقیقت کا رنگ دیا بھارتی پولیس کے ایک جوڑے نے جس نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے پرخوب داد سمیٹی لیکن جب بھانڈا پھوٹا تو وہ قانونی گرفت میں جکڑے گئے۔

بھارتی ریاست مہاراشٹر پولیس سے تعلق رکھنے والے میاں اور بیوی پر مشتمل ٹیم نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والا پہلا جوڑا بننے کا اعزاز اپنے نام کیا جس پر انہوں نے عوام کی جانب سے خوب داد سمیٹی تاہم اب دنیش اور تاراکیشوری راٹھور کی خوشیاں خاک میں مل گئی ہیں اور انہیں پولیس تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دنیش اور تاراکیشوری راٹھور کا تعلق پونے پولیس سے ہے دونوں نے 5 جون کو پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ بھارت کا پہلا کوہ پیما جوڑا ہے جس نے 23 مئی کو دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کی ہے۔ میاں بیوی نے پریس کانفرنس میں تصاویر اور سرٹیفیکیٹ بھی میڈیا کے سامنے پیش کئے جس کے بعد انہیں بھارت بھر میں پذیرائی ملی اور سوشل میڈیا پر میاں بیوی کی تصاویروں نے دھوم مچا دی۔

پریس کانفرنس کے بعد دونوں کی منظرعام پر آنے والی تصاویروں کا بھانڈا اس وقت پھوٹا جب اصل کوہ پیما نے ان کی جعلی تصاویروں کو شناخت کیا اور اپنے فیس بک پیج پر اپنی مزید تصاویر لگا کر اس بات کا انکشاف کیا کہ یہ اس کی تصاویر ہیں جسے دنیش اور اس کی اہلیہ نے فوٹو شاپ کرا رکھا ہے جب کہ ان کے پاس موجود سرٹیفیکٹ بھی جعلی ہیں۔ کوہ پیما نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پولیس افسروں شرم کرو، یہ بہت حیران کن بات ہے کہ ان کی تصاویر کو کمپیوٹرکی مدد سے اپنی بنا کر شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دوسری جانب معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھنے کے بعد اعزازات اور انعامات پانے والے بھارتی جوڑے کو اب پونے پولیس کی طرف سے شروع ہونے والی تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں