اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ریٹائرڈ ججز سے مقدمات کا ریکارڈ واپس منگوالیا

خط میں کہا گیا ہے کہ دونوں صاحبان زیر التواء مقدمات اور تمام مختصر فیصلوں کا تفصیلی فیصلہ بھی نہ لکھیں


ویب ڈیسک November 26, 2012
خط میں کہا گیا ہے کہ دونوں صاحبان زیر التواء مقدمات اور تمام مختصر فیصلوں کا تفصیلی فیصلہ بھی نہ لکھیں۔ فوٹو: فائل

رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریٹائرڈ ہونے والے ججز شوکت عزیز صدیقی اور نورالحق قریشی سے مقدمات کا ریکارڈ واپس منگوالیا۔


ذرائع کے مطابق رجسٹرار نیاز احمد خان نے نورالحق قریشی اور شوکت عزیز صدیقی کو سابق جج کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹریکٹ کے مطابق 20 نومبر کے بعد دونوں حضرات اب جج نہیں رہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دونوں صاحبان زیر التواء مقدمات اور تمام مختصر فیصلوں کا تفصیلی فیصلہ بھی نہ لکھیں کیونکہ اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ججز تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کرسکتے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کئی اہم فیصلوں پر دستخط نہیں کیے تھے جبکہ صدر پاکستان نے شوکت عزیز صدیقی کی مستقلی اور جسٹس نورالحق قریشی کی مدت ملازمت میں 6 ماہ توسیع کی منظوری بھی نہیں دی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں