کراچی میں نیگلیریا سے پہلی ہلاکت کی تصدیق
گڈاپ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ شخص زاہد خان کو 4 روز قبل بخار کی حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔
ISLAMABAD:
سندھ کے صدر مقام کراچی میں نیگلیریا سے ہلاکت کا پہلا واقعہ سامنے آیا ہے جب کہ ہلاک ہونے والے شخص کا تعلق گڈاپ ٹاؤن سے ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیگلیریا کے مرض میں مبتلا کراچی کے علاقے گڈاپ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والا 30 سالہ شخص زاہد خان دم توڑ گیا جب کہ کراچی میں نیگلیریا سے ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ زاہد خان کو 4 روز قبل شدید بخار کے باعث نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں خون کے نمونوں کے ٹیسٹ کے بعد ان میں نیگلیریا کی تصدیق کی گئی تھی تاہم دوران علاج وہ چل بسے۔
دوسری جانب انسداد نیگلیریا کمیٹی کے فوکل پرسن ڈاکٹرظفرمہدی نے تصدیق کی ہے کہ زاہد خان کی موت ایسا پانی پینے سے ہوئی ہے جسے کلورین سے صاف نہیں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ایکسپریس نے مارچ 2016ء کی اپنی ایک رپورٹ میں خبردار کیا تھا کہ کراچی میں گرمی کی شدت بڑھنے سے نیگلیریا پھیلنے کا خطرہ موجود ہے اور بتایا گیا تھا کہ صوبائی محکمہ صحت سندھ اور واٹر بورڈ کے ماہرین پر مشتمل ''نیگلیریا کمیٹی'' بھی خاموشی سے تحلیل کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس نیگلیریا صرف کراچی سے 12 انسانی جانوں کا خراج وصول کرچکا تھا تاہم سرکاری سطح پر اسے نہ تو تسلیم کیا گیا اور نہ ہی اس کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اب پہلی مرتبہ کراچی میں نیگلیریا سے ہونے والی ہلاکت کو تسلیم کیا گیا ہے۔
سندھ کے صدر مقام کراچی میں نیگلیریا سے ہلاکت کا پہلا واقعہ سامنے آیا ہے جب کہ ہلاک ہونے والے شخص کا تعلق گڈاپ ٹاؤن سے ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیگلیریا کے مرض میں مبتلا کراچی کے علاقے گڈاپ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والا 30 سالہ شخص زاہد خان دم توڑ گیا جب کہ کراچی میں نیگلیریا سے ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ زاہد خان کو 4 روز قبل شدید بخار کے باعث نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں خون کے نمونوں کے ٹیسٹ کے بعد ان میں نیگلیریا کی تصدیق کی گئی تھی تاہم دوران علاج وہ چل بسے۔
دوسری جانب انسداد نیگلیریا کمیٹی کے فوکل پرسن ڈاکٹرظفرمہدی نے تصدیق کی ہے کہ زاہد خان کی موت ایسا پانی پینے سے ہوئی ہے جسے کلورین سے صاف نہیں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ایکسپریس نے مارچ 2016ء کی اپنی ایک رپورٹ میں خبردار کیا تھا کہ کراچی میں گرمی کی شدت بڑھنے سے نیگلیریا پھیلنے کا خطرہ موجود ہے اور بتایا گیا تھا کہ صوبائی محکمہ صحت سندھ اور واٹر بورڈ کے ماہرین پر مشتمل ''نیگلیریا کمیٹی'' بھی خاموشی سے تحلیل کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس نیگلیریا صرف کراچی سے 12 انسانی جانوں کا خراج وصول کرچکا تھا تاہم سرکاری سطح پر اسے نہ تو تسلیم کیا گیا اور نہ ہی اس کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اب پہلی مرتبہ کراچی میں نیگلیریا سے ہونے والی ہلاکت کو تسلیم کیا گیا ہے۔