ماہانہ استعمال شدہ کپڑوں کے 5000 کنٹینرز درآمد کیے جاتے ہیں

لائٹ ہائوس لنڈا مال کی ایشیا میں سب سے بڑی ریٹیل مارکیٹ ہے۔


Business Reporter November 26, 2012
بعض ایسے پاکستانی درآمدکنندگان بھی ہیں جو مختلف ممالک کے رفاحی اداروں سے گریڈنگ کے بغیربراہ راست پرانے اور استعمال شدہ ملبوسات ودیگر اشیا کی خریداری کررہے ہیں۔ فوٹو: سمد صدیقی

پاکستان میں برطانیہ، جرمنی، ہالینڈ، امریکا، اسپین، اٹلی، بیلجیم سے گریڈ شدہ پرانے ملبوسات جوتے کمبل سمیت دیگر پرانی اشیا درآمد کی جارہی ہیں۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک میں سیکنڈہینڈ کلاتھنگ کے 80 بڑے تاجر لنڈا کا مال طویل عرصے سے امپورٹ کررہے ہیں جو ماہوار5000 کنٹینرز درآمد کررہے ہیں، انجمن فلاح سیکنڈہینڈ کلاتھنگ لائٹ ہائوس کے صدر جمعہ خان خروٹی نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ بعض ایسے پاکستانی درآمدکنندگان بھی ہیں جو مختلف ممالک کے رفاحی اداروں سے گریڈنگ کے بغیربراہ راست پرانے اور استعمال شدہ ملبوسات ودیگر اشیا کی خریداری کررہے ہیں تاہم بیشتردرآمدکنندگان غیرملکی فلاحی اداروں کے ایجنٹس سے چھانٹی شدہ مال بلحاظ گریڈ قیمتوں کے تعین کے بعد خریداری کررہے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ پاکستان لنڈا مال کا ایک بڑا خریدار ملک ہے جبکہ لائٹ ہائوس لنڈا مال کی ایشیا میں سب سے بڑی ریٹیل مارکیٹ ہے جس میں1200 سے زائد چھوٹی بڑی دکانیں قائم ہیں، کراچی میں لنڈا مال کی اگرچہ سردی کے مختصرسیزن میں ڈیمانڈ ہوتی ہے لیکن پورے سال بین الاقوامی برانڈ کے جوتوں اوراچھے معیار کے پرانے کپڑوں کی طلب برقرار رہتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں