جولائی تا ستمبر پاکستان اسٹیل اور پی آئی اے پر قرضوں میں 29 ارب روپے کا اضافہ

پہلی سہ ماہی میں قومی ایئرلائن پر 48 ارب، پاکستان اسٹیل 31.2 ارب،واپڈا 10 ارب،او جی ڈی سی پرواجب قرضے 0.9 ارب روپے رہے

متفرق سرکاری ادارے206.7 ارب کے مقروض، پبلک سیکٹر انٹرپرائزز پر مجموعی قرضے بڑھ کر جی ڈی پی کا 2.3 فیصد ہوگئے، اسٹیٹ بینک فوٹو: فائل

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک خسارے کا شکار سرکاری اداروں کو چلانے کیلیے 509.6ارب روپے کے قرضے جاری کیے گئے جو جی ڈی پی کے 2.3 فیصد کے برابر ہیں۔

جولائی سے ستمبر کے دوران سرکاری اداروں کے قرضوں اور واجبات کی مالیت میں 32.6 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور مالی سال 2011-12 کے اختتام پر 477 ارب روپے کے قرضے ستمبر کے اختتام تک بڑھ کر 509.6 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں تاہم گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں سرکاری اداروں پر واجب قرضوں میں 118.9 ارب روپے کی کمی ہوئی۔


اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر سرکاری اداروں پر واجب قرضوں کے اسٹاک کی مالیت 628.5 ارب ڈالر تھی جس میں 22.4 فیصد نمو ریکارڈ کی گئی تھی تاہم اس سال پہلی سہ ماہی میں قرضوں میں نمو کی شرح منفی 18.9 فیصد رہی، پہلی سہ ماہی کے دوران واپڈا کے قرضوں کی مالیت 10ارب روپے، او جی ڈی سی کے قرضوں کی مالیت 0.9 ارب روپے ریکارڈ کی گئی۔

گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے قرضوں کی مالیت 29.2ارب روپے سے بڑھ کر48 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے اور پاکستان اسٹیل کے قرضے 21.1 ارب روپے سے بڑھ کر 31.2 ارب روپے تک پہنچ گئے، اس طرح پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل پر قرضوں میں28.9 ارب روپے کااضافہ ہوا جبکہ دیگر متفرق سرکاری اداروں کے قرضے 368.6 ارب روپے سے کم ہوکر 206.7 ارب روپے کی سطح پر آ گئے۔

سرکاری اداروں کی جانب سے بینکوں سے کماڈیٹی آپریشنز کے لیے پہلی سہ ماہی کے دوران 212.9ارب روپے کے قرضے لیے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس مد میں 191.7 ارب روپے کے قرضے بینکوں سے لیے گئے تھے۔
Load Next Story