افغان مہمان ہیں معاہدے کے تحت پاکستان میں رہنے کا حق ہے محمود اچکزئی

ریاستوں کے درمیان تنازعات ہواکرتے ہیں،جولوگ عوام کےدرمیان کدورتیں بڑھانا چاہتے ہیں وہ سن لیں خطرناک نتائج برآمد ہونگے


INP July 02, 2016
پشتون قوم کو دہشت گرد قرار دینے اور ان کے لاکھوں شناختی کارڈز بلا ک کرنے کا کسی کو حق نہیں، چیئرمین پشتونخوا میپ فوٹو: فائل

PESHAWAR: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ تمام پشتون افغان ہیں،ڈیورنڈ لائن کھینچی گئی توہم افغان شہری نہیں رہے مگر افغان تھے ہیں اور رہیںگے،ریاستوں کے درمیان تنازعات ہواکرتے ہیں مگر جو لوگ ان کے عوام کے درمیان کدورتیں بڑھانا چاہتے ہیں وہ سن لیں اس کے خطرناک نتائج برآمدہوں گے۔

نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ پشتون وطن دریا آمو سے انڈس تک آباد ہے اس سلسلے میں شاعرمشرق علامہ محمداقبال کے اشعار بھی ہیں جس میں وہ افغان وطن سے متعلق نیل کے ساحل سے لے کر تاب خائے کاشغر تک کے الفاظ استعمال کرتے ہیں، سابق صدرپرویز مشرف سے جب پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے انگریزی میں سوال کیا تو انھوں نے افغانوں کو فریڈم فائٹرز قرار دے دیا، میرا اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ہر کارکن کی اس سلسلے میں انتہائی واضح رائے ہے کہ افغان مہمان آئے ہیں اور جب تک ان کے سلسلے میں کیاجانے والا معاہدہ برقرارہے انھیں یہاں رہنے کا حق حاصل ہے۔

انھوں نے کہاکہ میرے انٹرویوکا ریکارڈ موجود ہیں اس سے ہر کوئی سن سکتا ہے، قرآن میں پاک میں اللہ تعالیٰ اپنے نبیﷺ سے فرماتاہے کہ وہ منافقین کی اطلاع کی تحقیقات کیاکرے تاکہ کوئی بے گناہ اس سے متاثرنہ ہو، مجھے اس سلسلے میں گلہ ہے میں نے انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر پنجابی، سرائیکی، بلوچ اور سندھی افغان مہاجرین سے تنگ ہیں تووہ پشتونخوا وطن آئیں، ریاستوں میں گڑ بڑ ہوتی ہے مگرجب یہ گڑ بڑ عوام تک پہنچتی ہے تو اس کے انتہائی خطر ناک نتائج برآمدہوتے ہیں،یہ سن کر آپ کو حیرت ہوگی کہ اس وقت بھی وسطی اور جنوبی پنجاب سمیت پنجاب کے دیگرعلاقوں سے تعلق رکھنے والے 60 سے 70 ہزار افراد بغیر ویزے اور پاسپورٹ کے وہاں کام کر رہے ہیں، آج بھی افغانستان کے شہروں قندھار،کابل اور دیگر میں پاکستانی کرنسی اسی طرح چلتی ہے جس طرح کے لاہور میں چلتی ہے، ایک انسان پاکستانی اور پشتون کی حیثیت سے یہ بات واضح کرناچاہتاہوں کہ ہم افغانوں کو بلا وجہ تنگ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے، میں مفتی نہیں ہوں تاہم یہ ضرور بتانا چاہوں گا کہ میں نے کبھی بھی بغیر پاسپورٹ اور ویزے کے افغانستان کا سفر نہیں کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔