ملک بھر میں تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی کا معاملہ انتہائی بدنظمی کا شکار

نیشنل بینک کا آئی ٹی نظام بیٹھنے سے ملازمین اور پنشنرز دن بھر رُلتے رہے۔


ویب ڈیسک July 02, 2016
نیشنل بینک کا آئی ٹی نظام بیٹھنے سے ملازمین اور پنشنرز دن بھر رُلتے رہے۔ فوٹو؛ فائل

نیشنل بینک کا آئی ٹی سسٹم بیٹھنے سے عیدالفطر سے قبل سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشنرز کو پنشن کی ادائیگی کا معاملہ انتہائی بد نظمی کا شکار ہوگیا جس کے باعث ملازمین اور بزرگ پنشنرز دن بھر رلتے رہے۔



ملک کے بڑے شہروں میں نیشنل بینک کی برانچز کا آٹی سسٹم بیٹھ گیا جس کے باعث لنک ڈاؤن ہونے سے تنخوا دار طبقہ اور بزرگ پنشنرز انتہائی اذیت میں مبتلا ہوگئے اور دن بھر رقم کی وصولی کے لیے رُلتے رہے۔



بینكوں كے لنك ڈاؤن ہونے كی وجہ سے كھاتے داروں كو رقومات كے حصول میں مشكلات كے سامنے سے دوچارہوناپڑا۔ بینكنگ سیكٹركے باخبرذرائع نے "ایكسپریس" كوبتایا كہ ہفتہ كی صبح سے ہی كراچی سمیت ملك بھر كے بینكوں كے لنك ڈاؤن ہونے اور اے ٹی ایمز میں مطلوبہ رقومات كی عدم دستیابی كے سبب تنخواہ دارطبقہ كی عیدكی خوشیاں ماند پڑگئیں۔



نئے مہینے كے آغازپر بینكوں كی تعطیلات كواگرچہ مختصركركے ہفتے كوخصوصی طور پر بینكس كھولے گئے تھے تاكہ تنخواہ دار طبقہ اور پینشنرز اپنی رقومات نكلواسكیں لیكن بینكس انتظامیہ كی جانب سے مطلوبہ انتظامات نہ كیے جانے كے سبب بینك كھاتے بینكس كھلنے كے باوجود بینك سروس سے مكمل استفادہ نہ كرسكے بلكہ بیشتربینك كھاتیداروں نے "ایكسپریس" كو بتایا كہ كراچی كے مضافاتی علاقوں میں كھلنے والے بینكس دوپہرایك بجے ہی بند كردیئے گئے تھے یا پھرجن برانچوں میں كھاتے دارربذریعہ چیك رقومات نكلوانے كے لیے پہنچنے توانہیں بتایا گیا كہ لنك ڈاؤن ہے اس لیے ان كے چیكوں كی كلیرنس نہیں ہوسكتی ہے۔



تنخواہ دار طبقہ اور پینشنرز بینكوں كے باہر طویل قطار میں گھنٹوں كھڑے رہے، متعدد بزرگ گرمی كی شدت میں اضافے سے نڈھال ہو گئے جنہیں نوجوانوں سے سہارا دیكر ایك سائیڈ پر بیٹھایا۔



راولپنڈی، لاہور، پشاور اور کراچی میں ملازمین نے بینکوں کے باہر احتجاج کیا جب کہ معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد نیشنل بینک نے بند برانچز دوبارہ کھلنے کا حکم دے دیا اور کراچی میں نیشنل بینک نے آپریشن بحال کردیا جس کے بعد پنشنر کو پینشن ملنا شروع ہوگئی۔





ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے نیشنل بینک کے ریجنل ہیڈ عاقب ملک کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں اے ٹی ایمز کی کارکردگی اطمنان بخش ہے اور بینکوں کو واضح ہدایت کی ہے کہ عوام کو کسی قسم کی تکلیف نہ دی جائے جب کہ عوام بھی اپنی مشکلات سے بینکوں اور اے ٹی ایمز کے قریب چسپاں نمبرز پر آگاہ کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں تنخواہوں اور پینشنز کی ادائیگی شروع کردی گئی اور آخری تنخواہ دار صارف کی ادائیگی تک شاخیں کھلی رہیں گی۔



بینک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عید الفطر کی چھٹیوں سے قبل رقم کی لین دین بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے آن لائن نظام کو فعال رکھنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں تاہم لنک ڈاؤن یا فنی خرابی کا کوئی حل نہیں ہے۔



عوام کا کہنا تھا کہ تجارتی مراکز اور اہم شاہراہوں پرقائم کمرشل بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں کا خراب یا بند ہونا عام سی بات ہے۔ عید کی خوشیاں رقم کی دستیابی سے منسلک ہیں لیکن خدشہ ہے کہ بینکوں سے ٹرانزیکشن کے عمل میں رکاوٹ اس میٹھی عید کی خوشیاں پھیکی نہ کردے کیونکہ خوشی کے موقع پرجب عوام کورقم نکالنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے تو اے ٹی ایم سمیت بینکوں کا آن لائن سسٹم بھی کام نہیں کرتا اور شہری چیک لئے مارے مارے پھر رہے ہیں اور بینک کھلنے کے باوجود بھی عوام کی مشکلا ت حل نہیں ہوسکیں۔



وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اے ٹی ایم میں کیش نہ ہونے اور پنشنرز کو مشکلات پیش آنے کا نوٹس لے لیا۔ اسحاق ڈار نے گورنر اسٹیٹ بینك سے ٹیلی فون پر رابطہ كیا اور انہیں ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل بینك حكام سے بات كركے عوامی شكایات كا ازالہ كریں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہدایت كی اے ٹیم اے مشینوں میں كیش كی وافر مقدار میں دستیابی بھی یقینی بنائی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں