شاہ خرچ بورڈ نے آئی سی سی کے سامنے جھولی پھیلا دی

اس حوالے سے ششانک منوہر نے کہاکہ ہم نے 2014 کی قرار دادوںاور آئینی ترامیم کا جائزہ لینے کی ذمہ داری اٹھائی ہے

کونسل کو ’بگ تھری‘ کے چنگل سے چھڑانے کا فیصلہ، نئے آئین کا مسودہ بنے گا، ٹو ڈویژن ٹیسٹ سمیت انٹرنیشنل اسٹرکچرپرتحفظات دور کرنے کیلیے ستمبر میں ورکشاپ ہوگی۔ فوٹو: فائل

شاہ خرچ پی سی بی نے آئی سی سی کے سامنے جھولی پھیلا دی،چیئرمین شہریار خان نے خصوصی فنڈ قائم کرنے کی باقاعدہ درخواست کردی۔

انھوں نے اس سلسلے میں وفود میں دستاویز تقسیم کیں، اکتوبر میں کیپ ٹاؤن میں شیڈول میٹنگ کے دوران معاملے پرغور ہوگا۔ کونسل کو 'بگ تھری' کے چنگل سے چھڑانے کا فیصلہ ہوگیا، آنے والے ہفتوں میں نئے آئین کا مسودہ تیار کیا جائے گا، سالانہ کانفرنس میںآئی سی سی بورڈ نے ورکنگ گروپ کے کام پر اطمینان ظاہر کردیا،ٹو ڈویژن ٹیسٹ کرکٹ سمیت انٹرنیشنل اسٹرکچرپر ممبران کے تحفظات دور کرنے کیلیے ستمبر میں ورکشاپ ہوگی، تینوں فارمیٹس کے نئے مقابلے شروع کیے جائیں گے، ویمنز کرکٹ کو 2022 کے کامن ویلتھ گیمز کا حصہ بنانے پر رضامندی ظاہر کردی گئی، کرکٹ کو اولمپکس میں شامل کرنے کیلیے بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا، ڈی آر ایس 'امپائرکال' کنڈیشنز میں تبدیلی کرلی گئی، نوبال کے فیصلے کا تھرڈ امپائر کو آزمائشی اختیار دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق ایڈنبرا میں آئی سی سی سالانہ کانفرنس کا گذشتہ روز اختتام ہوگیا، اس موقع پر اپنی شاہ خرچیوں کیلیے مشہور پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے خصوصی فنڈ قائم کرنے کی باقاعدہ درخواست کردی، چیئرمین شہریار خان نے وفود میں دستاویز تقسیم کیں جس میں پاکستان کو اپنی ہوم کرکٹ متحدہ عرب امارات میں کھیلنے کی صورت میں آنے والے کثیر اخراجات سے آگاہ کیا گیا، انھوں نے اس حوالے سے خصوصی فنڈ قائم کرنے کی درخواست کی تاکہ پی سی بی کے نقصان کا کچھ ازالہ ہوسکے، اس بارے میں غور اکتوبر میں کیپ ٹاؤن میں ہونے والی میٹنگ میں ہوگا۔

دریں اثنا ایڈنبرا میں آئی سی سی، آئی ڈی آئی اور آئی بی سی بورڈ میٹنگز بھی منعقد ہوئیں جس میں مختلف فیصلے کیے گئے۔ خاص طور پر آئی سی سی کو بگ تھری کے چنگل سے آزاد کرنے کا معاملہ چھایا رہا، اس سلسلے میں نئے چیئرمین ششانک منوہر کی سربراہی میں خصوصی ورکنگ گروپ نے 2014 میں آئین میں کی جانے والی ترامیم کا جائزہ لیا، اس گروپ کے کام پر آئی سی سی بورڈ نے مکمل اطمینان ظاہر کرتے ہوئے اسے مثبت قدم قرار دیا۔ آئی سی سی بورڈ کو بتایا گیا کہ نئے آئین کا مسودہ آئندہ ہفتوں کے دوران تیار کیا جائے گا اور اکتوبر میں ہونے والی بورڈ میٹنگ میں جائزے کیلیے پیش ہوگا۔


اس حوالے سے ششانک منوہر نے کہاکہ ہم نے 2014 کی قرار دادوںاور آئینی ترامیم کا جائزہ لینے کی ذمہ داری اٹھائی ہے، ہم نہ صرف آئی سی سی کی گورننس میں بہتری بلکہ صاف شفاف اور میرٹ پر مبنی سسٹم لاکر اس کی ساکھ بھی بہتر بنانا چاہتے ہیں، میں اس سلسلے میں اب تک ہونے والے کام سے مطمئن اور اگلی بورڈ میٹنگ میں نیا آئین پیش کردیا جائے گا۔ آئی سی سی سالانہ کونسل میں ایک اور معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹرکچر میں تبدیلیوں کے بارے میں تھا، جس میں ٹو ڈویژن ٹیسٹ سسٹم اور ون ڈے لیگ بھی شامل ہے، اس حوالے سے بعض ممبر ممالک کی جانب سے تحفظات سامنے آئے۔

آئی سی سی کے مطابق تمام تینوں فارمیٹس میں ہی نئے مقابلے شروع کرنے کی تجویز موجود ہے تاہم اس سے قبل پروجیکٹ کے بارے میں بعض ممبران کے تحفظات دور کرنے کیلیے دبئی میں ستمبر میں ایک ورکشاپ منعقد ہوگی جس میں مزید تفصیلات ظاہر کی جائیں گی۔ آئی سی سی بورڈ کو کامن ویلتھ گیمز کی جانب سے بریفنگ دی گئی جس کے بعد بورڈ نے 2022 گیمز میں خواتین کی کرکٹ کو شامل کرنے کیلیے باقاعدہ درخواست دینے کا فیصلہ کیا۔ اولمپکس میں کرکٹ کی شمولیت کے حوالے سے آئی سی سی کی اس سال کے اختتام پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی سے مزید میٹنگز ہوں گی۔

کونسل نے ڈی آر ایس کی ایل بی ڈبلیو کے بارے میں 'امپائرکال' کی کنڈیشنز میں تبدیلی کی ہے، نئی ترمیم یکم اکتوبر سے نافذ العمل ہوگی۔ اسی طرح نوبال قرار دینے کا اختیار تھرڈ امپائر کو سونپنے کے بارے میں تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا، آئی سی سی اب آنے والے چند ماہ کے دوران اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ڈلیوری ہونے کے چند سیکنڈ کے اندر اس کی فوٹیج تھرڈ امپائر کو موصول ہوجائے تاکہ وہ بولر کے فرنٹ فٹ کا جائزہ لے کر فوری طور پرفیلڈ آفیشل کو آگاہ کرپائے، ایک ون ڈے ایونٹ میں اس کی آزمائش کی جائے گی۔

 
Load Next Story