لائٹ ہاؤس اور دیگر مارکیٹوں میں گرم کپڑوں کی خریداری میں کمی

لنڈا بازارمیں گرم ملبوسات کی قیمتیں بھی20تا35فیصدبڑھ گئیں،ہنگامہ آرائی اورمختلف جماعتوں کےاحتجاج سے بھی کاروبارمتاثر۔


Ehtisham Mufti November 27, 2012
صدر کے علاقے میں شہری گرم ملبوسات کی خریداری میں مصروف ہیں،استعمال شدہ گرم ملبوسات کی قیمتیں بڑھنے سے خریداری کے رجحان میں کمی آئی ہے(فوٹو ایکسپریس)

دہشت گردی ،بدامنی اور ہوشربا مہنگائی کے باعث ایشیا میں پرانے ملبوسات کی سرفہرست مارکیٹ لائٹ ہائوس لنڈا بازار میں گرم ملبوسات کی خریداری کی سرگرمیاں مطلوبہ حد تک نہ پہنچ سکیں۔

ہنگامہ آرائی اور سیاسی اورمذہبی جماعتوںکے احتجاج سے بھی کاروبار متاثر ہورہاہے ، ''ایکسپریس'' سروے کے مطابق رواں سال موسم سرما کے دوران لائٹ ہائوس لنڈا بازار میںگرم ملبوسات کی قیمتیں20تا35فیصد بڑھ گئی ہیں جس کی وجہ سے لنڈ ے کا مال لینے والے خریداروں کی آمد بھی20فیصد تک محدود ہوگئی ہے، لنڈا بازار میں دستیاب غیرملکی استعمال شدہ ملبوسات بلحاظ کپڑا، دھاگہ، اسٹیچنگ کا معیار بلند ہوتا ہے اس لیے پورے سال اس مارکیٹ میں خریداری کا تسلسل جاری رہتا ہے۔

لائٹ ہائوس لنڈ ا بازار کے ایک پرانے دکاندار شاہ جم خان محسود نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ لائٹ ہائوس مارکیٹ میں چونکہ کم استعمال شدہ درآمدہ ملبوسات ودیگر اشیا بہترین معیار کے ساتھ دستیاب ہیں اس لیے شہر کے متوسط طبقے کے سا تھ پوش علاقوں میں رہنے والے خریدار بھی اس مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں، انھوں نے بتایاکہ کراچی میں رواں سال موسم سرما کا سیزن قدرے تاخیر سے شروع ہوا لیکن لنڈا کے مال کی خریداری سرگرمیاں موسم سرما سیزن کے آغاز سے 15 یوم قبل ہی شروع ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے لنڈامارکیٹ میں خریداروں کی آمد40 تا50 فیصد بڑھ جاتی ہے، رواں سال قیمتوں میں اضافے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ لنڈ ا کا مال صرف مہنگائی کے بوجھ تلے دبی ہوئی عوام اور کم آمدنی کے حامل افراد خریدتے ہیں لیکن اس حقیقت کے باوجود حکومت نے فی کلوگرام لنڈا کے مال پر ٹیکس و ڈیوٹی 4 روپے سے بڑھاکر8 اور9 روپے کردی ہے ۔

مزید براں روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ اورٹرانسپورٹیشن کی بڑھتی لاگت کے اثرات بھی لنڈا کے مال کی قیمتوں میں اضافے کا باعث ہیں، لائٹ ہائوس کے لنڈا بازار میں استعمال شدہ ڈبل پلائی کورین کمبل1800 روپے تا2000 روپے، چینی کمبل800 تا1200 روپے اور امریکن کمبل150 روپے تا250 روپے کے درمیان فروخت ہورہا ہے،اسی طرح مختلف بین الاقوامی برانڈز کے گرم جیکٹس 600 تا800 روپے میں دستیاب ہیں جبکہ عام نوعیت کی جیکٹس 250 تا300 روپے میں دستیاب ہیں جبکہ خستہ حالت کے جیکٹس15 روپے تا50 روپے کے درمیان فروخت کیے جارہے ہیں۔

بہترین معیار کے حامل گرم اونی سویٹرز300 تا400 روپے کے درمیان دستیاب ہیں جبکہ کم معیار کے حامل سویٹرز50 روپے تا150 روپے میں فروخت کیے جارہے ہیں، گرم مفلر25 روپے تا60 روپے میں فروخت کی جارہی ہے جبکہ مختلف اقسام کی اونی ٹوپیاں20 تا25 روپے میں فروخت کی جارہی ہیں، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لائٹ ہائوس میں استعمال شدہ بڑے ارض کے حامل کپڑوں کی بھی وسیع پیمانے پر ڈیمانڈ موجود ہے جسے عام زبان میں ایشین کلاتھنگ کہا جاتا ہے جو فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کیا جاتا ہے،دو سال قبل یہ پرانا کپڑا65 روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کیا جاتا تھا۔

جو رواں سیزن میں220 روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے،اس استعمال شدہ کپڑے کو غریب اور کم آمدنی کا حامل طبقہ گرم سوٹ کی تیاری میں استعمال کرتا ہے لیکن ہوشربا مہنگائی نے غریب طبقے سے یہ سہولت بھی چھین لی ہے،لائٹ ہائوس کے لنڈا بازار میں درجہ اول کے حامل بین الاقوامی برانڈ کے استعمال شدہ جوتے700 روپے تا1000 روپے میں دستیاب ہیں، درجہ دوئم کا جوتا500 تا700 روپے اور درجہ سوئم کا جوتا 400 روپے تا500 روپے میں دستیاب ہے ،اس کے علاوہ دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ لائٹ ہائوس مارکیٹ میں 12 نمبر سے زائد سائز کے حامل بڑے جوتے بھی دستیاب ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں