اصل خوشی تو یوں ہوتی ہے پرمسرت تہواروں میں جذبوں کے رنگ بھریئے

عید کے موقع پر ایسے لوگ بھی ہماری توجہ کے حق دار ہیں، جن کے اپنے پردیس میں ہیں اور وہ یہاں تنہا زندگی گزار رہے ہیں.

عید کے موقع پر ایسے لوگ بھی ہماری توجہ کے حق دار ہیں، جن کے اپنے پردیس میں ہیں اور وہ یہاں تنہا زندگی گزار رہے ہیں.:فوٹو : فائل

تہوارکوئی بھی ہو، خواتین کی اس میں شرکت کا ڈھب بالکل ہی نرالا ہوتا ہے، ایک طرف ان کی اپنی تیاریاں ہوتی ہیں، دوسری طرف بطور خاتون خانہ انہیں اپنے نصف بہتر سے بچوں تک کے کپڑوں وغیرہ کی تیاری بھی دیکھنا پڑتی ہے، جب کہ باورچی خانے کی مصروفیات اس کے علاوہ ہیں۔ یہ سب اپنی جگہ، مگر دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ ہمیں سچی خوشی اسی وقت حاصل ہوتی ہے، جب اس میں دوسرے شریک ہوں۔ عید بھی ایسا ہی ایک تہوار ہے، جس میں اجتماعی طور پر ساری تیاریاں کی جاتی ہیں۔ اس موقعے پر ہمارا فرض ہے کہ جو لوگ کسی وجہ سے عید کی خوشیاں نہ منا سکتے ہوں، ان کو اپنی خوشیوں میں شامل کریں۔

عیدالفطر کا تہوار دراصل ایثار، انکساری اور مساوات کا رنگ بھرنے کے لیے ہماری تربیت کرتا ہے۔ جہاں سب چھوٹے بڑے ایک دوسرے کا خیال کرتے ہوں۔ اپنے آس پاس نظر دوڑائیں، تو ایسے کتنے ہی لوگ نظر آئی گے جو منہگائی، بے روزگاری اور غربت کے ہاتھوں پریشان ہیں۔

یہی نہیں متوسط طبقے کے بہت سے لوگ ساری زندگی اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھتے ہیں، لیکن کسی اچانک دکھ، پریشانی یا بیماری سے ان کی کمر ٹوٹ جاتی ہے، اور وہ سخت آزمائش میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا خیال رکھنا بھی بے حد ضروری ہے۔ خواہ اس کے لیے آپ کو اپنے عید کے اخراجات میں کچھ کمی ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ ہم ہر سال ہی تو اس تہوار کے لیے بھرپور خریداری کرتے ہیں، اگر ایک بار کسی کی خوشی کے لیے کوئی سمجھوتا کرلیں گے، تو کوئی حرج نہیں، بلکہ ایسا کرنے سے آپ کو عید کی زیادہ خوشی محسوس ہوگی۔


اپنے اہل خانہ کی عید کی مصروفیات کو مزید پرمسرت بنانے کے لیے بھرپور معاونت کریں اور عید کی خوشی کو اس طرح منائیے کہ آپ کے ساتھ دوسرے بھی ان خوشیوں میں شریک ہو سکیں۔ اس کے ساتھ مستحق لوگوں کو پرانی، عیب دار اور استعمال شدہ چیزیں دینے کے بہ جائے ان کی عید کی خوشیاں دوبالا کرنے کے لیے نئی اور بہتر چیزیں بھی دیں۔ اس سے جتنی خوشی لینے والے کو ہوگی، اس سے کہیں زیادہ مسرت کا احساس آپ کو ہوگا۔

بطور خاتون خانہ آپ عید کے روز ان کے لیے عید کے پکوان تیار کرسکتی ہیں۔ انہیں عید کی صبح اپنے ہاں مدعو کرسکتی ہیں۔ ملن رُت میں خواتین کا کردار مردوں کے مقابلے میں زیادہ اثرانگیز ہوتا ہے، لوگوں سے میل ملاقات اور انا ڈھب ملنے والوں کی خواتین کے رویے سے طے ہوتا ہے۔ اس لیے اس عید پر اپنوں سے اور دیگر ملنے جلنے والوں کے لیے اپنی جانب سے خلوص کی کوئی کسر نہ رکھ چھوڑیے۔

عید کے موقع پر ایسے لوگ بھی ہماری توجہ کے حق دار ہیں، جن کے اپنے پردیس میں ہیں اور وہ یہاں تنہا زندگی گزار رہے ہیں۔ اگر عید کے دن کچھ وقت ان لوگوں کے ساتھ گزار لیا جائے، تو یقینا انہیں خوشی ہوگی، کیوں کہ اپنوں کے بغیر عید ادھوری ہے اور اس ادھورے پن کو آپ کی اپنائیت اور خلوص کسی حد تک دور کر سکتا ہے۔ اپنے غریب رشتے داروں سے عید ملنے ضرور جائیں، کیوں کہ عید کی خوشیاں اپنے عزیز و اقارب سے مل کر ہی مکمل ہوتی ہیں۔ یہی اس تہوار کی روح ہے، جو اﷲ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے مخصوص کر دیا ہے، عید کا دن ہمیں اخوت اور بھائی چارے کا پیغام دینے آتا ہے۔ اس لیے اپنی خواہشات کو دوسروں کی مسرتوں پر نچھاور کر کے عید کی خوشیاں بانٹنا سیکھیے، یہی اس کا تقاضا ہے۔
Load Next Story