ملیر میں بس اسٹاپ کے قریب بم دھماکا محنت کش جاں بحق 4افراد زخمی

ایک زخمی کی حالت تشویشناک،اینٹوں کے تھلے پربم موبائل فون ڈیوائس سے منسلک تھا، جلوس کونشانہ بنانا تھا، پولیس


Staff Reporter November 27, 2012
ملیر 15کے علاقے میں اینٹوں کے تھلے پردھماکے کے بعد جائے وقوع سے ملنے والی ڈیوائس کا بم ڈسپوزل اہلکارمعائنہ کررہے ہیں (فوٹو ایکسپریس)

ملیرمحبت نگر میںشیش محل بس اسٹاپ کے قریب اینٹوں کے تھلے پر رکھے جانے والا بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا۔

جس کے نتیجے میںصالح بلوچ عرف صالو نامی محنت کش ہلاک جبکہ تھلے کے مالک انوارسمیت 4 افراد زخمی ہوگئے ایک زخمی اﷲ ورایا کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔دہشت گردوں کی جانب سے بنایا جانے والا بم سیمنٹ کے بلاک میں تھا جوموبائل فون ڈیوائس سے منسلک تھا۔ملیرکینٹ بم دھماکے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی اورایکسپلوزایکٹ کے تحت درج کرلیاگیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ملیرمیں ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کی ہے اور آئی جی پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق تھلے میں بم خوفناک دھماکے سے پھٹ گیا جس کی آواز دوردور تک سنائی دی اور چاروں طرف دھواں پھیل گیا اورآواز سن کرلوگ خوفزدہ ہو کرگھروں سے باہر نکل آئے ، پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں کو جسم پر نٹ بولڈ اور بال بیرنگ کے زخم آئے ہیں۔ پولیس کے مطابق بم میں ڈیڑھ سے 2 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ہے، بی ڈی ایس کے عملے کو جائے وقوع سے نٹ بولڈ ، بال بیرنگ ، ڈیٹو نیٹرز، موبائل فون ڈیوائس کے ٹکرے ، بیٹری اور دیگر شواہد ملے ہیں جسے پولیس نے اپنے قبضے میں لے کر فارنسک لیبارٹری روانہ کر دیے ہیں پولیس ذرائع کے مطابق اینٹوں کا تھلہ 3 روز سے بند تھا اور آج ہی تھلہ کھلا تھا پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں شبہ ہے کہ بم کوایک یا دو روز قبل تھلے میں موجود دیگر سیمنٹ کے بلاکوں کے ساتھ دہشت گردی کے لیے رکھا گیا تھا۔

جہاں سے یوم عاشورکو عزاداروں کے قافلوں اور بسوں کونشانہ بنایا جانا تھا تاہم موبائل فون سروس بند ہونے کہ وجہ سے دہشت گرد اپنے مقصد میں کامیاب نہیںہو سکے،ہلاک و زخمی ملیر کے علاقے صاحب داد گوٹھ کے رہائشی ہیں جبکہ پولیس تھلے کے مالک سے مزید تحقیقات کررہی ہے۔ عینی شاہد قیصر بلوچ نے بتایا کہ بم دھماکا اتنا طاقت ور تھا کہ ان کے اوسان خطا ہوگئے۔زخمیوں تھلے کے مالک محمد انوار اورغلام حیدر نے بتایا کہ دھماکے کے وقت 2دوستوں کے ساتھ گفتگوکر رہا تھا اچانک زورداردھماکا ہوا ۔ وزیر اعلی سندھ نے حکام کو ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد کیفرکردارتک پہنچایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں