تمام صوبوں کیساتھ مل کر قیام امن کی مربوط پالیسی بنائی جائے صدر زرداری

دہشت گردی کی سوچ کیخلاف ہر طبقے کو کردار ادا کرنا ہوگا، کراچی میں اجلاس سے خطاب


Staff Reporter November 27, 2012
کراچی:صدر آصف علی زرداری سے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ قائم علی شاہ بلاول ہائوس میں ملاقات کررہے ہیں۔ فوٹو : ایکسپریس

صدر مملکت آصف علی زردادری نے کہا ہے کہ حکومت ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔

وفاقی حکومت چاروں صوبائی اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کے ساتھ مل کر ملک کے تمام علاقوں میں قیام امن کے مزید اقدامات کے لیے مربوط پالیسی تیار کرے، ملک میں قیام امن اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلیے وفاقی حکومت انھیں ہرممکن وسائل اور تعاون فراہم کریگی، سندھ حکومت سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے متاثرین کو فوری طور پر کمبل اور خیمے فراہم کرنے کے اقدامات کرے۔ وہ پیر کو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس کراچی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات اور قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک سے ٹیلی فون پر گفتگو کررہے تھے۔

ذرائع کے مطابق صدر مملکت سے ملاقات میں گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ نے انھیں سیاسی صورتحال، یوم عاشور کے موقع پر صوبہ سندھ میں کیے گیے سیکیورٹی کے اقدامات، کراچی میں قیام امن اور ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا۔ صدر نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت اپنی مدت پوری کررہی ہے، یہ عوام کی فتح ہے، آئندہ انتخابات شفاف طور پر مقررہ وقت پر منعقد کرائے جائیں گے اور جو جماعت انتخابات میں کامیاب ہوگی اسے آئینی طریقے سے اقتدار منتقل کیا جائے گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سیاسی قوتوں سے ڈائیلاگ کے سلسلے کو بھی جاری رکھا جائے گا۔ صدر نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کی سوچ کو ختم کرنے کے لیے معاشرے کے ہر طبقے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا صدر مملکت نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ کراچی میںمستقل بنیادوں پر قیام امن کے لیے مزید مربوط اقدامات کیے جائیں۔ اس موقع پر انھوں نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ موسم سرما کا سندھ میں آغاز ہوچکا ہے اس لیے صوبائی حکومت صوبے میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو فوری طورپر ایک لاکھ کمبل اور رضائیاں اور 50 ہزار خیمے فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں