اسلام میں بالغ ہونے پرشادی کی جا سکتی ہے مفتی منیب

والدین کوچاہیے اولاد کی مرضی معلوم کریں،بالغ لڑکا اور لڑکی اپنی مرضی سے شادی کرسکتے ہیں


Staff Reporter November 27, 2012
عمرکی حدمقررکرنے سے متعلق قانون سازی انتظامی مسئلہ ہے، ایکسپریس سے گفتگو فوٹو: فائل

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسلام کے مطابق جب لڑکا اور لڑکی بالغ ہوجائیں تو ان کی شادی کی جا سکتی ہے۔

اس حوالے سے عمرکی کوئی قید نہیں ہے۔تاہم بالغ لڑکے اور لڑکی کی شادی کی جائے تو والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کی مرضی معلوم کرلیں۔ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوںنے کہا کہ شرعی اعتبار سے جب لڑکے یا لڑکی میں بلوغت کی علامت ظاہر ہوجائیں تو وہ با لغ تسلیم کیا جائے گا۔

انھوں نے کہاکہ عام طور لڑکا 15سال اور لڑکی 12برس کی عمر میں بالغ ہوجاتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ بالغ لڑکا اورلڑکی اپنی مرضی سے شادی کر سکتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ اگرحکومت کاعمرکی حد مقر ر کرنے سے متعلق قانون سازی کرنا انتظامی مسئلہ ہے، اگراس حوالے سے کوئی مشاورت کی توشرعی احکام سے آگاہ کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |