غیرقانونی بھرتیمحکمہ تعلیم کے57 ملازمین کی تنخواہ روک لی گئی
وزیراعلیٰ کی منظوری سے فارغ کردیاجائیگا،اے جی سندھ پر بھی دباؤ ڈالا گیا تھا
حکومت سندھ نے محکمہ خصوصی تعلیم کے گریڈ1سے گریڈ14تک کے57ملازمین کی تنخواہیں روک لی ہیں وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعدمذکورہ ملازمین کوفارغ کردیاجائے گا ۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایاگیاہے کہ سابق صوبائی مشیرامتیازاحمدشیخ نے محکمہ خصوصی تعلیم میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کرلی ہیں جن کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ پر بھی دباؤ ڈالا گیا تھا تاہم اے جی سندھ نے دباؤ قبول کرنے سے انکارکردیااورموقف اختیارکیا کہ مذکورہ محکمے میں ایسی اسامیوں پر تقرریاں کی گئی ہیں جن کامحکمے کے پاس اختیارنہیں تھا۔امتیازاحمدشیخ مسلم لیگ(فنکشنل)کی طرف سے سندھ کا بینہ میں شامل تھے اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے خصوصی تعلیم تھے۔ توقع ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری ملنے کے فوری بعد مذکورہ ملازمین کو فارغ کردیا جائیگا۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایاگیاہے کہ سابق صوبائی مشیرامتیازاحمدشیخ نے محکمہ خصوصی تعلیم میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کرلی ہیں جن کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ پر بھی دباؤ ڈالا گیا تھا تاہم اے جی سندھ نے دباؤ قبول کرنے سے انکارکردیااورموقف اختیارکیا کہ مذکورہ محکمے میں ایسی اسامیوں پر تقرریاں کی گئی ہیں جن کامحکمے کے پاس اختیارنہیں تھا۔امتیازاحمدشیخ مسلم لیگ(فنکشنل)کی طرف سے سندھ کا بینہ میں شامل تھے اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے خصوصی تعلیم تھے۔ توقع ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری ملنے کے فوری بعد مذکورہ ملازمین کو فارغ کردیا جائیگا۔