مشین ریڈایبل پاسپورٹ میں جعلسازی کرنیوالے گروہ کا انکشاف
کراچی سے 4کارندے گرفتار،گذشتہ کئی سال میں سیکڑوں پاسپورٹس میں ردوبدل کرچکے ہیں
مشین ریڈایبل پاسپورٹس میں جعل سازی کے ذریعے تبدیلیاں کرنے والے گروہ کاانکشاف ہواہے،سفری دستاویزات میں جعلسازی کے الزام میں کراچی ایئرپورٹ سے گرفتارہونے والے اسپیشل برانچ کے انسپکٹر کی نشاندہی پرکراچی کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیرگروہ کے4اراکین گرفتارکرلیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اپنے اوراہل خانہ کے پاسپورٹس میں جعل سازی کرنے کے الزام میں گرفتارکیے جانے والے پولیس اسپیشل برانچ کے انسپکٹرقربان علی نے دوران تفتیش ایف آئی اے کے سامنے انکشاف کیاتھاکہ اسنے اپنے اوراہل خانہ کے پاسپورٹس پرآسٹریلوی ویزاریجیکٹ کردیے جانے کی مہرکو ختم کرنے کیلیے اپنے ایک شناساکے ذریعے کراچی کے ایک شخص سے رابطہ کیاتھاجس نے فی پاسپورٹ15ہزار روپے طلب کیے تھے۔ایف آئی اے نے قربان علی کی مددسے کراچی کے گروہ کے ایک رکن خاور ظفرکارابطہ نمبرحاصل کرلیااورضرورت مندبن کرخاور سے رابطہ کیا خاورنے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کا فی صفحہ تبدیلی کے5ہزارروپے طلب کیے۔
سوداطے ہوجانے پر خاورظفرنے پاسپورٹ اورپیسے لینے کیلیے صدرکاایک مقام طے کیاجہاں سے ایف آئی اے حکام نے اسے رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا اورخاورظفرکی نشاندہی پراس کے گروہ میں شامل وقار،اشفاق طارق اورمحمداسلم خان کو کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارکرگرفتارکرلیاگیا،دوران تفتیش ملزمان نے بتایاکہ وہ مشین ریڈایبل پاسپورٹس کے صفحے تبدیل کرنے کے کام سے گذشتہ کئی سال سے وابستہ ہیں اوراب تک سیکڑوں کی تعدادمیں پاسپورٹس میں ردوبدل کرچکے ہیں،انھوں نے بتایاکہ پاسپورٹ کے ڈیٹا اورتصویر والے پیج کوتبدیل نہیں کرتے کیونکہ ان کے پاس اتنامعیاری سامان اورکاغذ موجودنہیں ہیں تاہم انھوں نے انکشاف کیاکہ شہرمیں ایسے گروہ موجودہیں جویہ کام بھی کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اپنے اوراہل خانہ کے پاسپورٹس میں جعل سازی کرنے کے الزام میں گرفتارکیے جانے والے پولیس اسپیشل برانچ کے انسپکٹرقربان علی نے دوران تفتیش ایف آئی اے کے سامنے انکشاف کیاتھاکہ اسنے اپنے اوراہل خانہ کے پاسپورٹس پرآسٹریلوی ویزاریجیکٹ کردیے جانے کی مہرکو ختم کرنے کیلیے اپنے ایک شناساکے ذریعے کراچی کے ایک شخص سے رابطہ کیاتھاجس نے فی پاسپورٹ15ہزار روپے طلب کیے تھے۔ایف آئی اے نے قربان علی کی مددسے کراچی کے گروہ کے ایک رکن خاور ظفرکارابطہ نمبرحاصل کرلیااورضرورت مندبن کرخاور سے رابطہ کیا خاورنے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کا فی صفحہ تبدیلی کے5ہزارروپے طلب کیے۔
سوداطے ہوجانے پر خاورظفرنے پاسپورٹ اورپیسے لینے کیلیے صدرکاایک مقام طے کیاجہاں سے ایف آئی اے حکام نے اسے رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا اورخاورظفرکی نشاندہی پراس کے گروہ میں شامل وقار،اشفاق طارق اورمحمداسلم خان کو کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارکرگرفتارکرلیاگیا،دوران تفتیش ملزمان نے بتایاکہ وہ مشین ریڈایبل پاسپورٹس کے صفحے تبدیل کرنے کے کام سے گذشتہ کئی سال سے وابستہ ہیں اوراب تک سیکڑوں کی تعدادمیں پاسپورٹس میں ردوبدل کرچکے ہیں،انھوں نے بتایاکہ پاسپورٹ کے ڈیٹا اورتصویر والے پیج کوتبدیل نہیں کرتے کیونکہ ان کے پاس اتنامعیاری سامان اورکاغذ موجودنہیں ہیں تاہم انھوں نے انکشاف کیاکہ شہرمیں ایسے گروہ موجودہیں جویہ کام بھی کرتے ہیں۔