رائل پام کلب کی انتظامیہ کو جزوی طور پر کلب چلانے کی اجازت مل گئی
لاہور ہائی کورٹ نےکلب انتظامیہ کو ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دے دیا
RAWALPINDI:
ہائی کورٹ نے رائل پام کنٹری گالف کلب کی انتظامیہ کو جزوی طور پر کلب چلانے کی اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے بیرسٹر علی ظفر کی درخواست پر رائل پام کنٹری کلب کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ سول کورٹ نے اس معاملہ پر حکم امتناعی جاری کررکھا تھا لیکن اس کے باوجود ریلوے حکام نے کلب پر قبضہ کر لیا جو غیر قانونی اقدام ہے۔ ریلوے کی جانب سے کلب پر قبضے کے باعث ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں کا معاملہ بھی رک چکاہے۔
ریلوے کے وکیل نے بتایا کہ کلب انتظامیہ کو متعدد مرتبہ ادائیگیوں کے لیے نوٹسز جاری کیے گئے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا، کلب کے تمام ممبران کے طے شدہ ایونٹس ان کے شیڈول کے مطابق ہوں گے جب کہ ممبران کو تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کلب انتظامیہ کو کلب کے معاملات چلانے کے لیے اجازت دیتے ہوئے تمام ملازمین کو تنخواہوں دینے کا حکم جاری کردیا، مقدمہ کی آئندہ سماعت یکم ستمبر کو ہو گی۔
ہائی کورٹ نے رائل پام کنٹری گالف کلب کی انتظامیہ کو جزوی طور پر کلب چلانے کی اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے بیرسٹر علی ظفر کی درخواست پر رائل پام کنٹری کلب کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ سول کورٹ نے اس معاملہ پر حکم امتناعی جاری کررکھا تھا لیکن اس کے باوجود ریلوے حکام نے کلب پر قبضہ کر لیا جو غیر قانونی اقدام ہے۔ ریلوے کی جانب سے کلب پر قبضے کے باعث ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں کا معاملہ بھی رک چکاہے۔
ریلوے کے وکیل نے بتایا کہ کلب انتظامیہ کو متعدد مرتبہ ادائیگیوں کے لیے نوٹسز جاری کیے گئے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا، کلب کے تمام ممبران کے طے شدہ ایونٹس ان کے شیڈول کے مطابق ہوں گے جب کہ ممبران کو تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد کلب انتظامیہ کو کلب کے معاملات چلانے کے لیے اجازت دیتے ہوئے تمام ملازمین کو تنخواہوں دینے کا حکم جاری کردیا، مقدمہ کی آئندہ سماعت یکم ستمبر کو ہو گی۔