سینما مالکان کے ناروا سلوک پر پاکستانی فلمساز مایوس

عید پربھارتی فلم کو ترجیح دینے پر پاکستانی فلم ’’بلائنڈ لو‘‘ کی نمائش ملتوی

عید پربھارتی فلم کو ترجیح دینے پر پاکستانی فلم ’’بلائنڈ لو‘‘ کی نمائش ملتوی ۔ فوٹو : فائل

MUMBAI:
عیدالفطر اور عیدالضحیٰ کے تہوار فلم والوں کے لئے بھی خاص اہمیت رکھتے ہیں ، ہر فلمساز ، ہدایتکار اور فنکار کی خواہش ہوتی ہے کہ عیدین پر ان کی فلمیں سینماؤں کی زینت بنیں۔اس کے لئے فلمساز اور ہدایتکار پہلے سے ہی سینما ہالز بک کرلیتے تھے کیونکہ عید کے قریب سرکٹ میں اچھے سینما ملنا ناممکن ہوجاتا ،بعض اوقات تو اتنی فلمیں نمائش کے لئے تیار ہوتیں کہ ان کے لئے سینما کم پڑجاتے، اکثر فلموں کے فلمساز اور ہدایتکار ''عید فیسٹیول '' کا حصہ بننے کے لئے دستیاب کسی بھی سینما میں لگا دیتے۔

اداکار اور اداکارائیں بھی عید پر فلم ریلیز ہونے پر مسرت کا اظہار کرتے، اپنے قریبی لوگوں کے لئے فلموں کی بزنس رپورٹ حاصل کرتے بلکہ خود بھی شو دیکھنے کے لئے سینماؤں میں پہنچ جاتے۔ دوسری طرف رائل پارک (فلم مارکیٹ) کی رونقیں بھی عروج پر ہوتیں جہاں عید پر ریلیز ہونے والی فلموں کی صورتحال سے آگاہ رہنے کے لئے فلمساز ، ہدایتکار ، رائٹر سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا ہجوم رہتا ، کیونکہ وہ ان فلموں کی باکس آفس رپورٹ کو دیکھنے کے بعد ہی آئندہ کا لائحہ عمل بناتے۔کچھ عرصہ پہلے تک یہ سلسلہ تقریبا رک گیا تھا،فلم انڈسٹری کے بحران نے جہاں سٹوڈیو اور سینماؤں کو ویران کیا وہیں عید کی رونقیں بھی ماند پڑ گئیں ۔

اس دوران عیدین پر بولی وڈ اور ہولی وڈ فلموں کے مقابلے میں گنتی کی چند ایک پاکستانی فلمیں ہی نمائش ہونے لگیں ۔ اس صورتحال نے فلمی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی تھی ، ہر کوئی فلم انڈسٹری کے مستقبل سے مایوس دکھائی دے رہا تھا ۔ حالیہ دو تین سالوں میں فلم میکنگ میںنئے لوگوں کی آمد نے فلم انڈسٹری کے مردہ جسم میں جان ڈال دی ہے۔ ان کی بنائی جانے والی فلموں کو باکس آفس پر بولی وڈ اور ہولی وڈ فلموں کے مقابلے میں اچھا رسپانس مل رہا ہے ۔ اس سے فلم انڈسٹری کے ان لوگوں کی قیاس آرائیاں بھی دم توڑ گئیں جو فلم میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا یہ جواز پیش کر رہے تھے کہ بولی وڈ فلموں کے ہوتے ہوئے ہماری فلم دیکھنے کون آئے گا۔ باکس آفس پر فلم بینوں کی طرف سے پاکستانی فلموںکو جس طرح سے سراہا جارہا ہے۔ اس سے فلم میں سرمایہ کاری کا سلسلہ بھی تیز ہوگیا ہے۔


خاص طور پر عیدالفطر اور عیدالضحی کو مدنظر رکھتے ہوئے فلمیں پھر سے بنائی جانے لگی ہیں ۔ فلمساز اور ہدایتکار سمیت فنکار بھی ان تہواروں پر ہی فلموںکی نمائش کے خواہشمند نظر آرہے ہیں ۔عید کے لئے پاکستانی دو اردو ''بلائنڈ لو''، ''سوال سات سو کروڑ ڈالر کا'' ، تین پنجابی ''حیدر گجر'' ، '' چن چوہدری''،''خوشی'' اور تین پشتو فلمیں ''راجہ''،''گندا گیری نہ منم'' ، '' خیر دہ یار پہ نشہ کے دے'' کا اعلان کیا گیا تھا ۔ ان کے مقابلے میں بولی وڈ سٹار سلمان خان کی ''سلطان'' اور دو انگلش فلمیں '' دی لیجنڈ آف ٹارزن'' ، اینمیٹڈ فلم '' فائننڈنگ ڈوری'' لگ رہی ہیں۔

سینما مالکان کی طرف سے بولی وڈ فلم ''سلطان'' کو پاکستانی فلموں کے مقابلے میں ترجیح دینے پر ''بلائنڈ لو'' کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر نے احتجاجاؓ چند روز قبل نمائش موخر کردی ۔ ''بلائنڈ لو'' اور '' سوال سات سو کروڑ ڈالر کا '' جدید ٹیکنالوجی اور میگا بجٹ سے بنائی جانے والی فلمیں ہیں ۔سوشل میڈیا پر ان فلموں کے ٹریلرز اور میکنگ کو پسند کیا جارہا ہے۔ فلمی حلقے توقع کر رہے تھے کہ سینما مالکان پاکستانی فلم میکرکی اس کاوش کو دیکھتے ہوئے بولی وڈ فلم ''سلطان'' کے مقابلے میں بھرپور سپورٹ کریں گے،مگر عید الفطر پر سلمان خان اور انوشکا شرما کی فلم کو اہمیت دئیے جانے کے فیصلہ پر سنجیدہ حلقوں میں بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مصنف وہدایتکار ناصر ادیب نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ،کیونکہ کچھ عرصہ قبل یہ فیصلہ ہوا تھا کہ عید سمیت دیگر تہواروں پر پاکستانی فلموں کے مقابلے میں بھارتی فلم کو کم از کم دوہفتے تک نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی تاکہ لوکل فلم میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہو۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حب الوطنی کا راگ الاپنے والے سینما مالکان کے دعوے بیانات کی حد تک ہی ہیں،پاکستان میں بھی بولی وڈ کے معیار کی فلمیں بننے لگی ہیں اگر ان کے ساتھ یہی رویہ رکھا گیا تو یہ سلسلہ یہیں پر رک جائے گا ۔ فلم انڈسٹری کے بھی تمام کرتا دھرتاؤں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ کمروں سے نکل کر سینما مالکان کی ہٹ دھرمی کے خلاف میدان عمل میں آئیں ۔
Load Next Story