اب ٹریفک جام اور پارکنگ کی پریشانی سے نجات مل جائے گی
ولیم کا دعویٰ ہے کہ اس کے تیارکردہ خصوصی پہیے دیگر اقسام کے ہمہ جہتی پہیوں سے زیادہ مضبوط اور پائیدار ہیں۔
سامان اٹھانے والی کئی قسم کی گاڑیوں مثلاً فورک لفٹرز ، میں ایسے پہیے لگے ہوتے ہیں جن کے ذریعے وہ ایک ہی سمت میں رُخ برقرار رکھتے ہوئے دائیں بائیں، آگے پیچھے حرکت کرسکتی ہیں۔ ان خصوصی پہیوں کی مدد سے یہ گاڑیاں اپنی جگہ سے چند انچ بھی ہٹے بغیر دائرے میں گھوم سکتی ہیں۔ ان ہمہ جہتی پہیوں ( Omnidirectional wheels ) کو پارکنگ میں درپیش ہونے والی مشکلات اور ٹریفک جام کے بہترین حل کے طور پر پیش کیا جاتا رہا ہے۔ ٹریفک مینجمنٹ کے ماہرین کہتے رہے ہیں کہ اگر ہمہ جہتی پہیوں کو عام گاڑیوں میں استعمال کیا جاسکے تو پارکنگ اور ٹریفک جام کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہوجائے گا۔
گنجان آباد شہروں میں گاڑیاں پارک کرنا بعض اوقات بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ اس کا درست اندازہ وہی کرسکتے ہیں جنھیں شہر کے مصروف ترین علاقوں میں گاڑی پارک کرنی پڑجائے۔ دائیں بائیں، آگے پیچھے موجود گاڑیوں کی وجہ سے اسٹیئرنگ گھمانا ممکن نہیں رہتا۔ بعض اوقات جگہ نہ ہونے کے باعث کئی گاڑیاں یوں پھنس جاتی ہیں کہ پوری سڑک پر ٹریفک جام ہو جاتا ہے۔
اگر یہ گاڑیاں بنا اسٹیئرنگ گھمائے 360 درجے یعنی دائرے میں، اور دائیں بائیں آگے پیچھے چلنے کے قابل ہوجائیں تو تنگ جگہوں پر بھی بہ آسانی پارک کی جاسکتی ہیں۔
لندن کے رہائشی انجنیئر ولیم لڈیارڈ کے پیش نظر یہ ساری باتیں تھیں جب اس نے کاروں کے لیے ہمہ جہتی پہیے ایجاد کرنے پر کام شروع کیا۔ اس کی محنت رنگ لائی اور چند ماہ کی تحقیق اور تجربات کے بعد وہ ایسے پہیے ایجاد کرنے میں کام یاب ہوگیا جو کار کو بالکل فورک لفٹر کی طرح ایک ہی رخ پر رکھتے ہوئے چاروں سمتوں کے علاوہ دائرے میں گھما سکتے ہیں۔
ولیم نے یوٹیوب پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں کار کو مختلف سمتوں میں حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ کار ایک ہی رُخ پر رہتے ہوئے دائیں سے بائیں اور بائیں سے دائیں حرکت کرتی نظر آرہی ہے۔ علاوہ ازیں وہ ایک ہی جگہ پر رہتے ہوئے دائرے کی صورت میں بھی گھوم جاتی ہے۔ یعنی یہ پہیے اپنی کار میں لگانے کے بعد آپ کاردائیں اور بائیں سمت میں بھی ڈرائیو کرسکتے ہیں جب کہ کار کا رُخ سامنے ہی کی طرف ہوگا۔
ولیم کا دعویٰ ہے کہ اس کے تیارکردہ خصوصی پہیے دیگر اقسام کے ہمہ جہتی پہیوں سے زیادہ مضبوط اور پائیدار ہیں۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ یہ کار کی رفتار میں رکاوٹ نہیں بنتے۔ کار عام رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔
ولیم کو امید ہے کہ سوشل میڈیا کی طاقت اس کا رابطہ کسی کمپنی سے کروادے گی، اور وہ اس کے اشتراک سے پہیوں کو تجارتی پیمانے پر تیار کرپائے گا۔
گنجان آباد شہروں میں گاڑیاں پارک کرنا بعض اوقات بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ اس کا درست اندازہ وہی کرسکتے ہیں جنھیں شہر کے مصروف ترین علاقوں میں گاڑی پارک کرنی پڑجائے۔ دائیں بائیں، آگے پیچھے موجود گاڑیوں کی وجہ سے اسٹیئرنگ گھمانا ممکن نہیں رہتا۔ بعض اوقات جگہ نہ ہونے کے باعث کئی گاڑیاں یوں پھنس جاتی ہیں کہ پوری سڑک پر ٹریفک جام ہو جاتا ہے۔
اگر یہ گاڑیاں بنا اسٹیئرنگ گھمائے 360 درجے یعنی دائرے میں، اور دائیں بائیں آگے پیچھے چلنے کے قابل ہوجائیں تو تنگ جگہوں پر بھی بہ آسانی پارک کی جاسکتی ہیں۔
لندن کے رہائشی انجنیئر ولیم لڈیارڈ کے پیش نظر یہ ساری باتیں تھیں جب اس نے کاروں کے لیے ہمہ جہتی پہیے ایجاد کرنے پر کام شروع کیا۔ اس کی محنت رنگ لائی اور چند ماہ کی تحقیق اور تجربات کے بعد وہ ایسے پہیے ایجاد کرنے میں کام یاب ہوگیا جو کار کو بالکل فورک لفٹر کی طرح ایک ہی رخ پر رکھتے ہوئے چاروں سمتوں کے علاوہ دائرے میں گھما سکتے ہیں۔
ولیم نے یوٹیوب پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں کار کو مختلف سمتوں میں حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ کار ایک ہی رُخ پر رہتے ہوئے دائیں سے بائیں اور بائیں سے دائیں حرکت کرتی نظر آرہی ہے۔ علاوہ ازیں وہ ایک ہی جگہ پر رہتے ہوئے دائرے کی صورت میں بھی گھوم جاتی ہے۔ یعنی یہ پہیے اپنی کار میں لگانے کے بعد آپ کاردائیں اور بائیں سمت میں بھی ڈرائیو کرسکتے ہیں جب کہ کار کا رُخ سامنے ہی کی طرف ہوگا۔
ولیم کا دعویٰ ہے کہ اس کے تیارکردہ خصوصی پہیے دیگر اقسام کے ہمہ جہتی پہیوں سے زیادہ مضبوط اور پائیدار ہیں۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ یہ کار کی رفتار میں رکاوٹ نہیں بنتے۔ کار عام رفتار سے دوڑ سکتی ہے۔
ولیم کو امید ہے کہ سوشل میڈیا کی طاقت اس کا رابطہ کسی کمپنی سے کروادے گی، اور وہ اس کے اشتراک سے پہیوں کو تجارتی پیمانے پر تیار کرپائے گا۔