ضیاالحق کے بوئے بیجوں کا کڑوا پھل آج بھی کھانے پر مجبور ہیں خورشید شاہ

ہماری آمریت جس روپ میں بھی ہو وہ دراصل استعماری قوتوں كی آلہ كار ہوتی ہے، اپوزیشن لیڈر


ویب ڈیسک July 05, 2016
ہماری آمریت جس روپ میں بھی ہو وہ دراصل استعماری قوتوں كی آلہ كار ہوتی ہے، اپوزیشن لیڈر، فوٹو؛ فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے كہاہے كہ ہماری آمریت جس روپ میں بھی ہو وہ دراصل استعماری قوتوں كی آلہ كار ہوتی ہے جب کہ ضیاالحق کے بوئے بیجوں کا کڑوا پھل بطور قوم ہم آج بھی کھانے پر مجبور ہیں۔

خورشید شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ 5 جولائی كا دن ہماری تاریخ كا سیاہ ترین دن ہے اور اس دن رات كی تاریكی میں ایك ڈكٹیٹر نے قائد عوام شہید ذوالفقار بھٹو كی منتخب جمہوری حكومت كا تختہ الٹ كر ملك میں فرقہ واریت، جبر،تشدد، علاقیت اور دہشت گردی كی بنیاد ركھی لیكن آج اس ڈكٹیٹر كا نام منافقت، ظلم و جبر اور دہشت گردی كے مساوی سمجھا جاتا ہے۔

خورشید شاہ نے كہا كہ ضیاءالحق كے بوئے ہوئے بیجوں كا كڑوا پھل بطور قوم ہم آج بھی كھانے پر مجبور ہیں، ڈكٹیٹر كے ہاتھوں تباہ ہونے والے ہمارے سیاسی، انتظامی اور آئینی ڈھانچے كو درست كرنے میں اس قوم كو دہائیوں انتظار كرنا پڑا لیكن قوم گواہ ہے كہ ضیاالحق كے تباہ كن اقدامات كا مكمل ازالہ آج بھی ممكن نہیں ہو سكا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری آمریت جس روپ میں بھی ہو وہ دراصل استعماری قوتوں كی آلہ كار ہوتی ہے اور اس كے نزدیك قومی اور ملكی مفاد كی حیثیت ہمیشہ ثانوی رہی ہے۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ضیا الحق نے ملك كو استعماری قوتوں كے ہاتھوں یرغمال بنائے ركھا، اس كے وسائل كو ان كے حق میں استعمال كیا اور سیاچن گلیشیر پلیٹ میں ركھ كر بھارت كے حوالے كیا مگر غیروں كے مفاد كی جنگ میں اپنے ملك اور اپنے خطے كی پرواہ نہ كی اور تمام وسائل كو غیروں كیلئے جھونكے ركھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں